لاہور (آن لائن) پنجاب کے وزیر داخلہ کے استعفی کے بعد سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے وزارت داخلہ کا قلمدان حاصل کرنے کے لیے اسلام آباد میں قیادت سے رابطے شروع کر دیئے ہیں جبکہ میاں اسلم اقبال بھی وزیر داخلہ کی دوڑ میں شامل ہیں۔
نیز شہباز گل قریبی دوستوں سے ذاتی گفتگو میں اظہار کر چکے ہیں کہ پنجاب میں انہیں اہم عہدہ دیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب جاب کے وزیرداخلہ ہاشم ڈوگر نے کہا ہے کہ ذاتی وجوہات کی بنا پر وزارت سے استعفیٰ دیا ہے قیادت آج بھی مجھ پر اعتماد کرتی ھے، اور میں پی ٹی آئی کا حصہ ہی رہوں گا ، انہوں نے کہا کہ یہ کسی کے دباؤ یا خوف کی وجہ سے استعفیٰ نہیں دیا پارٹی کارکن ھوں، اور رھوں گا،سوشل میڈیا پر اپوزیشن نے میری بطور وزیر داخلہ خدمات کو غلط رنگ دینے کی کوشش کی ،لیکن میرا کردار سب کے سامنے ہے اور میں اپنے ضمیر سے مطمئن ہوں ،وزارت داخلہ کا استفعی وزیراعلیٰ پرویز الہی کو بھجوا دیا ہے ،ذاتی معاملات اور مصروفیات سے فراغت کے بعد اگر پارٹی مجھے کوئی دوسری ذمہ داری دے گی تو فراغت کے بعد اس کو خوش اسلوبی سے ادا کروں گا ،آن لائن سے کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں نے لانگ مارچ کی مخالفت نہیں کی ، اور پی ٹی آئی کی قیادت اس حوالے سے کسی بھی شک و شبہ میں مبتلا نہیں ہے، یہ اپوزیشن کا شوشہ تھا جس کو پی ٹی آئی کے کارکنوں کی مہم کہا گیا، ،ہاشم ڈوگر نے کہا کہ میرا استعفیٰ آپوزیشن کے لئے حیران کن ہو سکتا ہے لیکن پارٹی کے دوستوں کے علم میں ہے کہ میرے ذاتی مصروفیت کے معاملات ہیں اور میں مصروف ہوں جس کی وجہ سے میں استعفیٰ دے رہا ہوں
استعفی دینے کا مطلب سیاست سے ریٹائرمنٹ نہیں ہے اپنے حلقے کی اور ملک و قوم کی خدمت کرتا رہوں گا۔ادھر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پنجاب کے مستعفی وزیر داخلہ ہاشم ڈوگر نے استعفیٰ دیا نہیں
بلکہ ان سے استعفیٰ لیا گیا ہے کیونکہ پارٹی کی اعلیٰ قیادت ان سے سخت ناراض تھی۔ ان پر الزام تھا کہ وہ پارٹی پالیسی کے تحت مخالفین کے خلاف اپنے اختیارات استعمال نہیں کر رہے۔وزیر داخلہ نے پارٹی کے پریشر میں آکر استعفیٰ دیا۔