جمعرات‬‮ ، 07 اگست‬‮ 2025 

واشنگٹن کی بالادستی کو ایک اور شکست کا سامنا

datetime 11  اکتوبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (این این آئی) اوپیک پلس نے نومبر سے یومیہ 2 ملین بیرل خام تیل کی پیداوار کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد سے امریکہ شدید سیخ پا ہے۔منگل کے روز رپورٹ کے مطا بق دراصل ، بائیڈن انتظامیہ کو امید تھی کہ مشرق وسطیٰ میں تیل پیدا کرنے والے بڑے ممالک

،تیل کی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے پیداوار میں اضافہ کریں گے اور مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں امریکہ کی مدد کریں گے، لیکن نتیجہ اس کی امیدوں کے برعکس نکلا۔اوپیک پلس نے پیداوار کم کرنے کا فیصلہ کیوں کیا؟ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ تیل کی بین الاقوامی قیمتوں میں حالیہ کمی نے تیل برآمد کرنے والے ممالک کی آمدنی اور منافع میں کمی کی ہے، چونکہ انہیں خدشہ ہے کہ تیل کی قیمتیں مزید گر جائیں گی اس لیے انہوں نے قیمتوں کو یقینی بنانے کے لیے حجم کو کم کرنے کی حکمت عملی کا انتخاب کیا۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ، جیو پولیٹیکل گیمزکے اثر کی وجہ سے، عالمی اقتصادی ترقی کی غیر یقینی صورتِ حال میں اضافہ ہوا ہے اور مستقبل میں تیل کی طلب کم ہو سکتی ہے۔سادہ الفاظ میں کہا جائے تو تیل کی قیمتیں اوپیک پلس ممالک جیسے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی “زندگی” ہیں، پیداوار میں کمی کا فیصلہ ان کے اپنے معاشی مفادات پر مبنی ہے، لیکن یہ امریکہ کے منہ پر طمانچہ ہے۔ اس سال جولائی میں جب بائیڈن نے سعودی عرب کا دورہ کیا تو ان کا ایک اہم مقصد امریکہ میں مہنگائی کو کم کرنے کے لیے تیل کی قیمتوں میں کمی لانا تھا۔ امریکہ نے چاہے جتنی بھی محنت کی لیکن خلیجی ممالک نے امریکہ کی مدد سے انکار کر دیا۔

یہ دیکھنا مشکل نہیں ہے کہ وہ اب امریکہ سے احکامات لینے پر آمادہ نہیں ہیں، اور اپنے مفادات کے دفاع کے لیے ان کا عزم بہت پختہ ہے۔ستم ظریفی یہ ہے کہ جب امریکہ نے اوپیک + کے تیل کی پیداوار میں کمی کے فیصلے پر غصے کا اظہار کیا تو

فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے امریکہ سے کہا کہ جب یورپی اتحادی توانائی کی قلت کا شکار ہیں تو امریکہ کا قدرتی گیس کو زیادہ قیمت پر فروخت کرنے کا رویہ درست نہیں ہے یہ یورپ اور امریکہ کے درمیان “حقیقی دوستی ” کا رویہ نہیں ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…