اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے، حکومت وقت پر آرمی چیف کے تقرر کا فیصلہ کرے گی، عمران خان ایک فتنہ ہے اور اپنا فتنہ ہر طرف پھیلانا چاہتا ہے۔
فوج نے بحیثیت ادارہ قائم رہنا ہے تو اس فتنہ کا بیانیہ مکمل طور پر مسترد کرنا ہوگا، آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق مقررہ وقت اور طے شدہ طریقہ کار کے مطابق فیصلہ کرنا ہوگا، آئین و قانون کے مطابق آرمی چیف کا فیصلہ ہوگا تو یہ فتنہ خود بخود بیٹھ جائے گا، اس معاملہ پر عمران خان کی رائے کو مکمل طور پر نظرانداز کردینا چاہئے، اس فتنے کی بات جتنی مانیں گے یہ اتنی ہی خرابی پیدا کرے گا۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ملک اور ادارے کی تاریخ بتاتی ہے کہ آج تک کوئی اپنی مرضی کا آرمی چیف نہیں لگاسکا، اگر کسی نے یہ سوچ کر کوئی آرمی چیف لگایا کہ وہ میری مرضی سے کام کرے گا تو ایسا کبھی نہیں ہوا، مرضی کے آرمی چیف کا نہ کبھی ہم نے کہا نہ کبھی سوچا ہے، فوجی قیادت جن جرنیلوں کے نام تجویز کرے گی وزیراعظم انہی کی مشاورت سے نئے آرمی چیف کا فیصلہ کریں گے۔رانا ثناء اللہ نے مزید کہا سیف اللہ نیازی کے لیپ ٹاپ اور موبائل تک رسائی حاصل کرنا ضروری تھا، سیف اللہ نیازی خود ان چیزوں تک رسائی نہیں دیتے اس لیے تحقیقاتی ٹیم نے خود جاکر چیزیں قبضے میں کرلیں۔شہباز گل سے بھی ایسی چیزیں ملی ہیں جو عمران خان اورپی ٹی آئی کے کالے کرتوت کھول دے گی۔