بدھ‬‮ ، 30 جولائی‬‮ 2025 

سیلاب نے حسین شہر بحرین کو اجاڑ کر رکھ دیا جنگ زدہ شہر کا منظر پیش کرنے لگا

datetime 12  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بحرین، دادو ،سہیون (این این آئی)سیلابی ریلوں کی تباہ کاریوں کے باعث سوات کا حسین و جمیل سیاحتی مقام بحرین جنگ زدہ شہر کا منظر پیش کرنے لگا،شہریوںنے اپنے شہر کی بحالی کیلئے وفاقی و صوبائی حکومت سے مدد کی اپیل کردی ادھر لوئر دیر میں سیلاب کے باعث خال پل ٹوٹ گیا جس سے کئی دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا، شہریوں نے دریا پر جھولا لگا کر

آمدورفت کا ذریعہ بنا لیا۔یاد رہے کہ حالیہ بارشوں سے سندھ، بلوچستان اور جنوبی پنجاب کے علاوہ خیبر پختونخوا کے بالائی علاقے بھی شدید متاثر ہوئے ہیں، کے پی کے سیاحتی مقامات سوات، کالام، بحرین اور کمراٹ سمیت دیگر مقامات پر سیلابی ریلوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے اور جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔دوسری جانب سندھ بھر میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے باعث اموات کا سلسلہ نہ رک سکا، مختلف مقامات پر پڑنے والے شگافوں اور دیئے گئے کٹ سے سیکڑوں دیہات زیر آب آگئے جس کے باعث لاکھوں افراد نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق تحصیل دادو میں یونین کونسل پیر شاہنواز اور یار محمد کلہوڑو میں پیر نہر پر بنائے گئے رنگ بند میں شگاف پڑگیا، سیلاب سے خدا آباد اور قصبہ فکا پانی کے گھیرے میں آگئے، یار محمد کلھوڑو کا تاریخی مقبرہ بھی زیر آب آگیا۔بھان سعید آباد میں بھی اب تک سیلاب کا خطرہ ٹل نہیں سکا، پانی رنگ بند سے ٹکرا گیا، بھان سعیدآباد کا گرڈ اسٹیشن بھی زیرآب آچکا جس کے بعد گزشتہ 48 گھنٹوں سے بھان سعید آباد کی بجلی کی سپلائی معطل ہو گئی ہے اور انتظامیہ کی جانب سے پلان بی کے تحت شہر کی دوسری ڈیفنس لائن برڑا نہر پر رنگ بند کی تعمیر شروع کردی گئی ہے۔قدیمی قصبہ فکا اور گائوں احمد خان جتوئی روڈ پر کٹ لگا دیا گیا، ضلعی انتظامیہ کے مطابق پانی کا دبائو کم نہ ہونے پر پلان سی کے تحت انڈس ہائی وے کو باریچہ اسٹاپ کے قریب کٹ دیا جائیگا، پانی ریلوے پل سے دریائے سندھ کی طرف جائیگا جبکہ میہڑ،

جوہی، خیرپور ناتھن شاہ کے رنگ بندوں پر پانی کے دبائو میں کمی آرہی ہے اور پانی منچھر جھیل کے راستے دریائے سندھ کی طرف بڑھنا شروع ہو رہا ہے۔دوسری جانب خیرپور میں سیلابی صورتحال اور مختلف حادثات میں کئی اموات واقع ہو چکی ہیں اور خیرپور کے متعدد علاقوں میں اب تک کئی کئی فٹ پانی موجود ہے۔درگاہ نصیر فقیر جلالانی کے قریب پانی میں دو بہن بھائی ڈوب کر جاں بحق ہوگئے،

تحصیل نارا کے علاقے تجل شریف میں 20 سال کا نوجوان ڈوب کر لاپتا ہوگیا جبکہ کچے مکان کی چھت گرنے سے ایک نوجوان جان کی بازی ہارگیا اور فیض گنج کے گوٹھ ابراہیم خاصخیلی میں بیٹی کی پیدائش کے بعد گیسٹرو میں مبتلا ماں چل بسی۔قمبر میں سیلاب متاثرین کو

راشن اور خیمے نہ ملنے کے خلاف متاثرین نے ڈی سی ہائوس کیمپ گیٹ پر احتجاجی دھرنا دیکر سخت نعریبازی کی، مظاہرین نے وزیراعلیٰ سندھ سے انتظامیہ کی ناقص کارکردگی پر نوٹس لینے کی اپیل کی دوسری جانب سیلابی ایمرجنسی کے باوجود ضلع بھر کے مختلف ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور طبی عملہ ڈیوٹی سے غیر حاضر ہونے کے باعث ڈی ایچ او نے غیر حاضر ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے خلاف سخت کارروائی کی سفارش کردی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…