اسلام آباد (این این آئی)ایک ہفتے میں مہنگائی مزید 1.31 فیصد اضافے کے بعد مجموعی شرح 45.50 فیصد تک پہنچ گئی۔وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے مجموعی طور پر 51 بنیادی ضروری اشیا ء میں سے 31کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ صرف تین اشیا ء کی قیمتوں میں کمی ہوئی اور 17 کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ایک ہفتے میں 51 روپے 52 پیسے مہنگا،
ٹماٹر کی فی کلو قیمت میں 20 روپے 87 پیسے کا اضافہ ہوا، ادال مونگ فی کلو 17 روپے 21 پیسے اور ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 118 روپے 63 پیسے کا اضافہ ہوا،ایک ہفتے آلو 4 روپے 55 پیسے اور انڈے فی درجن 8 روپے 39 پیسے مہنگے ہوئے۔20 کلو آٹے کا تھیلے میں 18 روپے 33 پیسے کا اضافہ ہوا، ایک ہفتے میں زندہ مرغی کی فی کلو 8 روپے 91 پیسے مہنگی ہوئی۔ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں مہنگی ہونے والی اشیاء میں آلو،پیاز،ٹماٹر،انڈے، دال ماش، روٹی،تازہ دودھ، دہی،چینی، مٹن،دال چنا،سادہ روٹی،گڑچاول، ماچس،ایل پی جی، چاول، جلانے کی لکڑی، کیلے، لہسن اور پٹرولیم مصنوعات شامل ہیں جبکہ سستی ہونیوالی تین اشیا ء میں ویجی ٹیبل گھی اور دال مسور شامل ہیں اور 17 اشیا ء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔قبل ازیں مہنگائی ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، اگست میں مہنگائی کی شرح 27.3 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق آلو، ٹماٹر، سبزیوں، دالوں، انڈوں اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگیا۔ٹماٹر 52.8 فیصد، دال مونگ 15.2 فیصد، سبزیاں 13.44 فیصد، دال ماش 12.4 فیصد اور دال مسور 11.7 فیصد مہنگی ہوگئی۔اگست میں مہنگائی کی شرح 2.4 فیصد اضافے کے بعد 27.3 فیصد ہو گئی جبکہ جولائی 2022 میں مہنگائی کی شرح 24.9 فیصد تھی۔
شہروں میں مہنگائی کی شرح 26.2 فیصد اور دیہی علاقوں میں 28.8 فیصد تک پہنچ گئی ہے،ماہانہ بنیادوں پر انڈے 7.5 فیصد، دال چنا 6 فیصد، آلو 5 فیصد اور کوکنگ آئل 2.3 فیصد مہنگا ہوا۔ادارہ شماریات کے مطابق ایک سال میں بجلی کی
فی یونٹ قیمت میں 123.37 فیصد، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 84.21 فیصد اضافہ ہوا۔ایک سال میں دال مسور 114.34 فیصد، دال ماش 52.70 فیصد، پیاز 90.14 فیصد اور ٹماٹر 38.02 فیصد مہنگے ہوئے،
خوردنی تیل 74.66 فیصد، گھی 70 فیصد، مرغی 60 فیصد، سبزیاں 41.62 فیصد اور مصالحہ جات 17.43 فیصد مہنگے ہوئے،ایک سال میں اسٹیشنری 44.12 فیصد اور کپڑے 23.53 فیصد مہنگے ہوئے۔