اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی)گزشتہ روز سرگودھا جلسے سے خطاب کےد وران سابق وزیراعظم و چیئرمین تحریک انصاف نے مریم نوازپر تنقید کے نشتر برسائے اور مخالفین کو کی حکومتی پالیسیوں پر کو آڑھے ہاتھوں لیا ۔ سرگودھا جلسے میں عوام کو خطاب کے دوران عمران خان نے ن لیگ کی سینئر نائب صدر کا ایک پرانا ویڈیو کلپ چلایا جس میں وہ دعویٰ کر رہی ہیں کہ
میری لندن تو کیا پاکستان میں بھی کوئی جائیداد نہیں ہے ، اس پر عمران خان کا کہنا تھا کہ ہائے اللہ ، کوئی پراپرٹی کدھر سے آئے گی ، مجھے احساس پروگرام میں ڈال دو ،میرے پاس تو کچھ بھی نہیں ہے ۔ سابق وزیراعظم کے ’’ ہائے اللہ ‘‘ کے الفاظ سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ہے ۔ صارفین کی جانب سے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا جارہے ہے ایک صارف نے لکھا کہ ’’ مرشد اچھا مذاق کر لیتے ہیں جبکہ ایک اور صارف ’بے روزگار ‘ نے اسے تقریر کا بہترین حصہ قرار دیا ہے ۔ خیال رہے کہ گزشتہ روزسرگودھا جلسے سے خطاب کے دوران عمران خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) والے چاہتے ہیں نواز شریف کی طرح مجھے بھی نا اہل کیا جائے، نواز شریف نے لندن میں اربوں روپے کے چار مہنگے فلیٹس خریدے، دس سال پہلے نوازشریف سے منی ٹریل مانگی آج تک نہیں دی،مریم نوازکہتی تھی لندن تو کیا ملک میں بھی کوئی پراپرٹی نہیں،مریم نواز جتنے سیدھے منہ سے جھوٹ بولتی ہیں کبھی کسی کو نہیں بولتے سنا، اللہ تعالیٰ حق اور سچ کو سامنے لیکر آتا ہے، نواز شریف جب پکڑا گیا تو حسین نواز نے لندن فلیٹس کو تسلیم کیا، لندن کے چار بڑے محلات کی مالکہ مریم نوازہیں،قوم کا پیسہ چوری کر کے لندن کے فلیٹ خریدے گئے تھے ن لیگ والوں میرا نواز شریف کیس سے موازنہ نہ کرو،مسلم لیگ والوں میرا سب کچھ اورجینا مرنا پاکستان میں ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ایک طرف جب قوم کی خواتین جاگ جائیں تو انقلاب آجاتا ہے، باپ اگر ن لیگ اور بچے، بیوی سارے تحریک انصاف میں ہوتے ہیں، ماں بچے کی شکل کو دیکھ کر پہچان جاتی ہیں، ماؤں کو پتا ہے(ن) لیگ اور زرداری چورہیں، قوم کے پیسوں سے لندن کے فلیٹس خریدے گئے،26سال سے ان کی کرپشن کے خلاف جدوجہد کر رہا ہوں، قوم کا جوپیسہ سکولز، ہسپتال، سڑکوں،
بجلی بنانے پر لگنا تھا وہ چوری کیا گیا، کرپشن پورے ملک کو تباہ کردیتی ہے، یہ چوری کا پیسہ بیرون ملک بھیجتے ہیں،آج کل چیری بلاسم سیلاب متاثرین کے پاس صرف تصویریں کھنچوانے کے لیے جارہا ہے، شہبازشریف اگر متاثرین کی مدد کے لیے سیریس ہیں تو اپنا اور بھائی کا آدھا پیسہ ملک میں واپس لے آئے،شہبازشریف جب سے اقتدارمیں آیا ہے ملک کی شرمندگی ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہبازشریف دوسروں سے کہتا ہے ملک میں پیسہ لیکر آؤ، یہ خود ملک کا پیسہ چوری کر کے بیرون ملک لے جاتے ہیں، دنیا کا کوئی ایک سربراہ بتا دیں جس کا پیسہ بیرون ملک ہواوروہ اقتدارمیں ہو،ان کوہمارے اوپرمسلط کیا گیا ہے،آپ نے میرے ساتھ کھڑا ہونا ہے ہم نے ان لوگوں سے حقیقی آزادی چھیننی ہے۔ انہوں نے سازش کر کے ہماری حکومت گرائی،
حکومت کے اکنامک سروے کے مطابق پی ٹی آئی حکومت میں معاشی ترقی 6 فیصد گروتھ تھی،کورونا کے باوجود یہ 17 سال بعد پاکستان کی بہترین معاشی کارکردگی تھی،کورونا کے باوجود ہماری ریکارڈ ایکسپورٹ تھی،ریکارڈ ٹیکس ریونیو اکٹھا کیا گیا، ہمارے دور میں کسانوں نے سب سے زیادہ پیسہ کمایا،آئی ایم ایف پروگرام کے باوجود ہم نے مہنگائی کو کنٹرول میں رکھا، 17 سے 18 فیصد مہنگائی تھی،
آج مہنگائی 45 فیصد سے اوپر چلی گئی ہے۔ انہوںنے کہاکہ بجلی کے بل دیتے ہوئے لوگوں نے دو گولیاں ڈسپرین کی بھی ساتھ کھائیں،ہماری حکومت نے ہر خاندان کو 10لاکھ علاج کی انشورنس دی،چارماہ پہلے ڈاکٹرز ہسپتال میں میرے دوست نے کہا پہلی دفعہ ہیلتھ کارڈ پر دل کا آپریشن کیا،آئی ایم ایف پروگرام کے باوجود ہم نے مہنگائی کو کنٹرول اور عوام کوسبسڈی دی،
آج سازش کرنے والے بتائیں ملک کا جوحال ہے کون ذمہ دارہے؟اس سے قبل سرگودھا بار میں وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ اللہ نے انسان کوزمین پرانصاف قائم کرنے کے لیے بھیجا ہے، اللہ نے انسان کو سب سے عظیم مخلوقات بنایا، انسان اور جانوروں کے معاشرے میں دو فرق ہوتے ہیں، انسان کے معاشرے میں انسانیت ہوتی ہے،
ہمارے نبیؐنے دنیا کی پہلی اسلامی فلاحی ریاست بنائی، دوسرا، جانوروں کے معاشرے میں انصاف نہیں طاقتور کی حکمرانی ہوتی ہے،انسانی معاشرے میں کمزور کو تحفظ دینے کو قانون کہتے ہیں، طاقتور طبقہ کبھی قانون کے نیچے نہیں آنا چاہتا۔ انہوںنے کہاکہ آپ میرے ساتھ مل کر حقیقی آزادی کی جنگ میں شرکت کریں، شاہین وہ ہوتا ہے جو زنجیریں توڑ کر اوپرجاتا ہے، غلام کبھی شاہین کی طرح اوپر نہیں جا سکتا،
جاگیر دارانہ نظام میں جاگیر دار قانون سے اوپر ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے پابندی کے باوجود روس سے کہا گندم دے دیں آزاد لوگ ہی پرواز کر سکتے ہیں، امریکی سازش سے امپورٹڈ حکومت مسلط کی گئی،امپورٹڈ حکومت کبھی بھی عوام کے حقوق کے لیے کھڑی نہیں ہو گی، انہوں نے گزشتہ حکومت میں مہنگائی کے خلاف مہم چلائی، چار ماہ میں ملک میں مہنگائی کے ریکارڈ ٹوٹ چکے ہیں،
ان سے مہنگائی کا پوچھیں، مدینہ منورہ میں لوگوں نے ان کو چورکہا میرے اوپر توہین مذہب کا الزام لگا دیا، اب توہین آئی ایم ایف کی ایف آئی آر بھی مجھ پرکٹنے لگی ہے۔پی ٹی آئی چیئر مین نے کہاکہ حقیقی آزادی کا مطلب کسی کی غلامی نہیں کریں گے، اس ملک میں امپورٹڈ فیصلے نہیں ہوں گے،امپورٹڈ حکومت روس سے سستا تیل نہیں خرید سکتی،یہ غلام ہے وہی کریں گے جو ان کے آقا حکم کریں گے،
امریکا کی جنگ میں پاکستان نے بے شمارقربانیاں دیں، ہمیں سبق حاصل کرنا چاہیے، کسی کی جنگ میں شرکت نہیں کرنی چاہیے، ہمیں کسی کے لیے اپنے لوگوں کو قربان نہیں کرنا چاہیے۔عمران خان نے کہا کہ حضرت علیؓ کا قول ہے کفر کا نظام چل سکتا ہے ناانصافی کا نظام نہیں چل سکتا، قانون کی حکمرانی قائم کرنا وکلا کی بھی ذمہ داری ہے،طاقتور این آر او لیکر وزیراعظم بن جاتا ہے،
ملک میں طاقت ور اور غریب کے لیے یکساں قانون ہونا چاہیے،جن ملکوں میں رول آف لا وہاں خوشحالی ہے،ہم نے انصاف لیکراپنی حقیقی آزادی لینی ہے،یہ نہیں ہوسکتا 30سال ملک لوٹنے والوں کو چپ کرکے تسلیم کرلوں، سیلاب کے دوران متاثرین کا خیال کروں گا لیکن کسی صورت چوروں کا پیچھا نہیں چھوڑوں گا،اگر کوئی سمجھتا ہے ڈرا،
دھمکا کردہشت گردی کے مقدمات کرلیں گے تو چوروں کو تسلیم نہیں کر لوں تو سب کو واضح کر دوں کسی صورت ان کو تسلیم نہیں کروں گا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ وکلا کو حقیقی آزادی کی تحریک میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں، اس مافیا نے ملک پرقبضہ کیا ہوا ہوا ہے ان کی جڑیں ہرجگہ پرہیں، خوف پھیلایا جارہا ہے دہشت گردی، توہین مذہب کیس میں مجھے جیل میں ڈال دیں گے،
جومرضی کرلیں وکلا نے میرے ساتھ چلنا ہے،26سال میں اتنا شعورپہلے نہیں دیکھا حقیقی آزادی زیادہ دور نہیں۔ انہوںنے کہاکہ سرگودھا میں ڈویژن بنچ بنائیں گے، پاکستان میں ہر ڈویڑن کو صوبہ بننا چاہیے، جتنے زیادہ صوبے ہوں گے عام آدمی کے مسائل حل کرنے میں مدد ملیں گی، لوگوں کواپنے مسائل کے حل کے لیے لاہور جانا پڑتا ہے، زیادہ صوبے بنانے کے حوالے سے بحث ہونی چاہیے۔
معاشرے میں سب سے اہم چیز انصاف ہے۔وکلاء کنونشن کی تقریب کے دوران عمران خان کی زبان پھسل گئی اور کہا کہ جب پاکستان بنا تو آبادی 40 کروڑ تھی اور آج 22 کروڑ ہے، اسی دوران وہاں پر موجود وکلاء نے چیئر مین پی ٹی آئی کو بتایا کہ اس وقت ہماری 40 لاکھ تھی، جس پر سابق وزیراعظم نے فوری طور پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں آبادی بڑھنے سے صوبوں میں بھی اضافہ ہوا، یونٹس زیادہ ہوں گے تولوگوں کے مسائل جلد حل ہوں گے۔