ڈیر ہ اسماعیل خان( این این آئی)تحصیل پروآ اور درابن میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی، کئی دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے، سڑکیں سیلاب میں بہہ گئیں، پروآ گرڈ سٹیشن بھی سیلابی پانی میں ڈوب گیا، کروڑوں روپے مالیت کے بریکر جل گئے۔
تفصیلات کے مطابق کوہ سلیمان سے آنیوالے سیلابی ریلوں نے تحصیل درابن کے علاقوں درابن کلاں،چودھوان، موسیٰ زئی شریف، تحصیل پروآ میں پروآ شہر، مکڑ، رمک، ببر کچہ و پکہ،چاندنہ، تلکن اور بھڑکی سمیت دیگر مضافاتی علاقوں اور ضم شدہ قبائلی علاقے کڑی شموزئی میں کڑی شموزئی، فتح علی اور کھوئی بہارہ کے علاقوں میں تباہی مچا دی ہے۔ سیلابی ریلوں کی زد میں آکر کئی دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے ہیں جہاں سینکڑوں گھروں، مال مویشی اور فصلوں کو سیلابی ریلے بہا لے گئے ہیں ۔ کئی علاقوں میں سڑکین اور رابطہ پلیں بہہ جانے سے ان علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوکر رہ گیا ہے۔ ادھر پروآ شہر میں سیلابی پانی داخل ہونے کے بعد132کے وی پروآ گرڈ سٹیشن بھی سیلابی پانی میں ڈوب گیا، سیلابی پانی گرڈ سٹیشن میں داخل ہونے سے کروڑوں روپے مالیت کے بریکر جل گئے جبکہ فوری طور پر گرڈ سٹیشن کی عمارت سے پانی نکالنے کے اقدامات نہ اٹھانے اور مزید بارشوں کی صورت میں پاور ٹرانسفارمر کو بھی شدید خدشات لاحق ہیں ۔ بریکر جل جانے سے تحصیل بھر میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے جس کی بحالی میں واپڈا حکام کے مطابق ہفتوں لگ سکتے اور اور اگر پاور ٹرانسفارمرزکو نقصان پہنچا تو تحصیل پروآ کے مکین مہینوں بجلی کی سہولت سے محروم ہوجائیں گے۔
ادھر تحصیل پروآ، درابن اور ضم شدہ قبائلی علاقوں میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے باعث متاثرین کھلے آسمان تلے بے یارو مددگار پڑے ہیں، متاثرین نے الزام عائد کیا کہ مصیبت کی اس گھڑی میں منتخب نمائندوں اور ضلعی انتظامیہ نے انہیں لاوارث چھوڑ دیا ہے۔