اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے بدھ کی شام یہ اعلان کرکے کہ ان کی جماعت الیکشن کمیشن آف پاکستان کے شاہراہ دستور پر واقع صدر دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ نہیں کرے گی بلکہ اس کے لئے کسی دوسری جگہ کا تعین ہوگا
پسپائی اختیار کرلی ہے۔روزنامہ جنگ میں محمد صالح ظافرکی شائع خبر کے مطابق ان کا یہ اعلان چار روز قبل ان کی طرف سے اس دھمکی کے بعد آیا جس میں انہوں نے چیف الیکشن کمشنر کے استعفیٰ کامطالبہ کرنے کے لئے احتجاج کا اعلان کیا تھا۔بدھ کی شام وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے نیوز کانفرنس کے ذریعے متنبہ کیا تھا کہ اگر ریڈ زون میں کسی نے داخل ہونے کی کوشش کی تو وہ نتائج کا خود ذمہ دار ہوگا کیونکہ عدالت عظمیٰ اور عالیہ دونوں حکم دے چکی ہیں کہ ریڈ زون میں کوئی مظاہرہ نہیں ہوسکتا۔رانا ثناء اللہ خان نے ایک سےزیادہ مرتبہ تنبیہ کی تھی کہ تحریک انصاف ریڈ زون میں داخل ہونے کاخیال ذہن سے نکال دے تاہم اسے ایچ نائن یا دوسرے کھلے علاقوں میں احتجاج کی سہولت فراہم کی جاسکتی ہے جس میں حکومت سیکورٹی سمیت دیگر ضروری انتظامات کابندوبست کرنے کے لئے تیار ہے۔معلوم ہواہے کہ رانا ثناء اللہ خان کے اس اعلان کے بعد تحریک انصاف کے رہنمائوں سے عمران نے مشورہ کیا اور پسپائی اختیار کرتے ہوئے اعلان کردیا کہ اب وہ ریڈزون میں داخل نہیں ہونگے اور نہ ہی الیکشن کمیشن کے مرکزی دفتر کے باہر مظاہرہ کرینگے۔