اسلام آباد، لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی) پاکستان کی برآمدات سرکاری دعوئوں کے برخلاف رواں مالی سال کے پہلے مہینے میں 25؍ فیصد کم رہیں۔ جولائی 2022ء میں برآمدات کا حجم دو ارب 18؍ کروڑ 20؍ لاکھ ڈالرز رہا جبکہ گزشتہ جون میں دو ارب 90؍ کروڑ
ڈالرز کی برآمدات ہوئیں اس طرح تقابلی جائزے سے برآمدات میں 71؍ کروڑ 80؍ لاکھ ڈالرز کی کمی واقع ہوئی۔ روزنامہ جنگ میں مہتاب حیدر کی شائع خبر کے مطابق ملکی اقتصادیات سے متعلق ایک اعلی سرکاری افسرنے بتایا ہے کہ ایسے بھی اشاریئے ہیں کہ سی پی آئی کی بنیاد مہنگائی اور افراط زر کی شرح میں اضافہ ہورہاہے اور ماہانہ کی بنیاد پر افراط زر 25؍ فیصد تک جاپہنچا ہے۔ ایف بی آر کے پی آر اے ایل اعداد و شمار کے مطابق جہاں برآمدات میں نمایاں کمی واقع ہوئی وہیں درآمدات کا بل تقریباً 5؍ ارب ڈالرز تک جا پہنچاہے۔دوسری جانب نئے مالی سال 23-2022 کے پہلے مہینے جولائی میں ملک کے تمام کاروباری شعبوں کی کارکردگی خراب رہی جس کی وجوہات میں ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام اور ملکی معیشت کو درپیش چیلنجز ہیں۔معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگست کے مہینے میں سیاسی صورتحال اور آئی ایم ایف قرض پروگرام اہم ہوگا جس میں مثبت پیشرفت سے بہتری آسکتی ہے لیکن اگر ایسا نہ ہوسکا تو اگست میں بھی معیشت پر منفی اثرات برقرار رہنے کا خدشہ ہے۔