اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی وتجزیہ کار ،حامد میرنے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاست میں فوجی آمروں کی مداخلت رہی ہے اگر عدلیہ اس کی تائید نہ کرتی اور نظریہ ضرورت کے تحت اس کو جائز قرار نہ دیتی تو پاکستان کی سیاست آج مختلف ہوتی۔
عمران خان کے رویئے میں لچک نظر آنا شروع ہوگئی ہے مگر ہر چیز ٹی وی اسکرین پر نظر نہیں آئے گی۔سپریم کورٹ کا فیصلہ جو بھی آئے بظاہر آپ کو یہی لگے گا کہ ایک نیا بحران پیدا ہوگیا ہے لیکن فیصلے سے قبل بہت سی مخالف سیاسی شخصیات ایک دوسرے کی جان کی دشمن جو نظر آتی ہیں ۔ انہوں نے درمیان میں بندے ڈال کر ایک دوسرے کے ساتھ کچھ نہ کچھ بات چیت کا آغاز کردیا ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان میں ایسے حالات پیدا نہ ہوں کہ ہم سیاستدانوں کو بات چیت کے لئے کسی تیسری قوت کی مدد لینا پڑے۔آج تک کسی بھی کرپٹ اور کمزور سیاستدان کے دور میں پاکستان نے اپنا علاقہ نہیں کھویااگر آپ نے اپنا علاقہ کھویا تو اس وقت کھویا جب غیر سیاسی قوتوں کا قبضہ تھا اور آئین پامال تھا۔ان ڈکٹیٹروں نے کرپٹ اور ابن الوقت ججوں کے ساتھ مل کرپاکستان کا سیاسی سسٹم تباہ کیا،قائد اعظم اور علامہ اقبال کے پاکستان کو اس تباہی کے دہانے پر لے کر آئے ہیں ۔میں ابھی بھی پر امید ہوں کہ انشاء اللہ تعالیٰ ہم پاکستان کو اس بحران سے نکالیں گے۔