لاہور(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ(ن) کے مرکزی رہنما و وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ ضمنی الیکشن کے نتائج کو تسلیم کرتے ہیں لیکن حقائق عوام کے سامنے لائیں گے، ہم نے اپنی سیاست قربان کرکے ریاست کو بچایا ہے، جو غلطیوں کا ملبہ جو اٹھائے اسے
عوام قبول کرنے کو تیار نہیں،نوازشریف کو پورا کا پورا سچ قوم کے سامنے رکھنا چاہیے،جب حقائق قوم کے سامنے رکھیں گے تو آئندہ انتخابات میں مخالفین کی ضمانتیں ضبط ہوجائیں گی،ضمنی الیکشن میں نمایاں تھا نتائج مختلف آئیں گے تو حکومت ڈسٹرب ہو سکتی ہے اس لئے ووٹ ڈالے گئے،لوگ کہتے تھے کہ فرح بی بی کرپٹ اور پیرنی کرپٹ ہے تو تین ماہ میں کس نے ہاتھ ڈالنا ہے، عمران خان کہہ رہے بند کمروں میں ججز اور جرنیل فیصلے کرتے ہیں تو کیا فیصلے نوازشریف اور مریم نوازشریف کے خلاف نہیں آئے۔ لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام نے مینڈیٹ نہیں دیا،جن غلطیوں سے ملک تباہ ہوا انہیں بیل آؤٹ کر دیں،بیس سال بے پناہ جیلیں،اذیتیں کاٹیں،ملک کا دفاع ناقابل تسخیر بنایا،سی پیک دیا تو تاحیات نااہل کر دیا، لوگ سوال کرتے رہے کہ کیا حکومت میں آنے کے بعد اداروں میں لوگ غلطیاں کرتے ہیں اس کا مداوا کیسے ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی قربانی دی تاکہ نظام بہتر ہوجائے،نوازشریف بات کرتا تو اس پر میڈیا بلیک آؤٹ کیاگیا، جس نے اداروں کے لوگوں کے نام لے لے کر باتیں کیں ان کو قبل از وقت ضمانت دی گئی،جوکہتا رہا پاکستان کا نیوکلیئر پروگرام غیر محفوظ ہاتھوں میں وہ جیت گیا، حکومت ہار گئی لیکن نوازشریف کا نظریہ جیت گیا،جب کمپرومائز ہوگاتو کل والا ردعمل آئے گا۔اگر بار بار بند کمروں میں فیصلے ہوتے رہے تو ملک کے مستقبل کیلئے بہتر نہیں ہوگا،
لوگوں نے یہ بات ہضم نہیں کی کہ عمران خان کی کرپشن نالائقیاں ہوں،نیب چیئرمین پر ہاتھ نہیں ڈال سکتے، وٹس ایپ پر کمیشن بنتے رہے اس پر بات نہیں کر سکتے تو خاموش والا مینڈیٹ حاصل نہیں تھا۔میاں جاوید لطیف نے کہاکہ سب سے گزارش کررہاہوں بار بار انا ء،خواہشات پسند نا پسند کی بنیاد پر فیصلے کئے جائیں گے تو خدانخواستہ جہاں کھڑے ہیں وہیں کھڑے رہ جائیں گے، عدم اعتماد کرکے حکومت میں آئے تو فلاں فلاں کرسی پر آ
جائے گاکیونکہ اتحادی جماعتوں کے فیصلوں کے پابند تھے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ماورائے آئین قدم اٹھائے گا تو جیل کے دروازے توڑ کر بھی لیڈر کو نکالنے کیلئے تیار ہیں، اگر نوازشریف پاکستان واپس نہ آئے سچ نہ کہاتوانہیں اب سچ کہنا پڑے گا،بے شمار فیصلے نوازشریف مریم نواز کے خلاف آئے جو آئین و قانون سے ماورا تھے لیکن آگے چلنے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر لاڈلے کے دباؤ میں اداروں کو لانے کی کوشش کی گئی
اگر اداروں میں پنچائتیں ہوں گی تو آئین و قانون کہاں ہوں گے،قوم نے مجھے عزت دی، سارا سچ کہنا چاہتا ہوں،میرے اوپر والدہ پر مقدمات بنائے گئے،تین ماہ میں ریلیف نہیں لیا،قوم او ریاست کیلئے قربان ہونے کو تیار ہیں کوئی راضی ہو یا ناراض ہو۔ عمران خان خیبر پختوانخواہ اور پنجاب میں اسمبلیاں ختم کریں اور الیکشن کااعلان کریں تو ہم الیکشن کیلئے تیار ہیں،اگر آئین و قانون کی بالادستی کو کوئی مزاحمت یا مفاہمت کہتا ہے تو پھر اسے
کچھ بھی کہہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگ سوال کررہے تھے کہ تین ماہ کی حکومت ہے،جنہوں نے رکاوٹیں کھڑی کی ہوئی ہیں جن کی اجازت کے بغیر عمران خان کو گرفتار نہیں کر سکتے انہیں سوچنا چاہیے ان کیلئے دو معیار ہیں جو اب نہیں چل سکتا، اگر کوئی سوچے کہ آسانی سے نتائج ہضم کر لیں گے تو ایسا نہیں ہوگا۔انہوں نے کہاکہ دباؤ ہوتا تو پریس کانفرنس کیلئے نہیں آتا،ملک پر قربان ہونے کیلئے تیار ہوں، پہلے بھی حکومت کا مینڈیٹ نہیں تھا
عدم اعتماد سے قومی حکومت بنائی اس کا ایک ایجنڈا مقصد تھاکہ معیشت کو سہارا دیاجائے کہیں ملک ڈیفالٹ نہ کر جائے،ملک فوری انتخابات کا متحمل ہے یا نہیں خمیازہ قوم بھگتے گی، جب عمران خان حکومت میں تھا اس وقت فوری الیکشن ہونے چاہئیں تھے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے الیکشن کے باوجود پیٹرول و بجلی کی قیمتیں بڑھائیں کیونکہ ریاست و معیشت کو بچانا تھا،اب نظریہ ضرورت کو دفن کرنا ہوگا،ہم نے شکست تسلیم کی، ریاست بچانے کیلئے خود کشی کی،اداروں سے غلطیاں ہوئیں اس کا مداوا کرنا ناگزیر ہے اس کا ملبہ نہیں اٹھائیں گے،نوازشریف کو پورا کا پورا سچ قوم کے سامنے رکھنا چاہیے،جب حقائق قوم کے سامنے رکھیں گے تو آئندہ انتخابات میں مخالفین کی ضمانتیں ضبط ہوجائیں گی۔