منگل‬‮ ، 22 جولائی‬‮ 2025 

انسانی آنکھ کی پلک جتنا دنیا کا سب سے بڑا بیکٹیریا دریافت

datetime 25  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)سائنسدانوں نے کیریبین جزیرے گواڈیلوپ کے ایک دلدل میں دنیا کا سب سے بڑا بیکٹیریا دریافت کیا ہے جس کا سائز انسانی پلکوں جتنا ہے اور دیکھنے میں سفید دھاگے کی طرح ہے۔تھائیومارگاریٹا میگنیفیکا نامی یہ بیکٹیریا ایک سینٹی میٹر لمبا ہے اور اب تک دریافت ہونے والے بڑے بیکٹیریا کی دیگر اقسام سے 50 گنا زیادہ بڑا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق پتلے سفید دھاگوں

نما بیکٹیریا سمندری دلدل میں گلتے ہوئے مینگروو کے پتوں کی سطح پر دریافت ہوا، یہ دریافت اس لیے حیران کن ہے کیونکہ سیل میٹابولزم کے ماڈلز کے مطابق بیکٹیریا اتنا بڑا نہیں ہوسکتا۔نئے بیکٹیریا کی دریافت سے قبل سائنسدانوں نے بیکٹیریا کے سائز کی ممکنہ حد اس سے 100 گنا چھوٹی طے کی تھی۔اس بیکٹیریا کو دریافت کرنے والی ٹیم میں شامل لارنس بارکلے نیشنل لیبارٹری کی ماہر جین میری وولینڈ نے اس کا دیگر بیکٹیریا سے موازنہ سمجھانے کے لیے بتایا کہ آپ تصور کریں کہ ایک انسان کا کسی ایسے دوسرے انسان سے سامنا ہوجائے جو ماونٹ ایورسٹ جتنا لمبا ہو۔اس بیکٹیریا کو یونیورسٹی ڈیس اینٹیلیس میں سمندری حیاتیات کے پروفیسر اولیور گروس نے گواڈیلوپ میں اس وقت دریافت کیا جب وہ مینگروو ماحولیاتی نظام میں سمبیوٹک بیکٹیریا کی تلاش کر رہے تھے۔انہوں نے بتایا کہ جب ہم نے اس بیکٹیریا کو دیکھا تو ہمیں عجیب لگا، جب ہم نے خوردبین میں اس کا جائزہ لیا تو معلوم ہوا کہ یہ ایک واحد سیل ہے۔

جین میری وولینڈ نے کہا کہ بیکٹیریا کی زیادہ تر اقسام میں ڈی این اے خلیات کے اندر آسانی سے گردش کرتا ہے مگر تھائیومارگاریٹا میگنیفیکا بظاہر اپنے ڈی این اے کو خلیات کے مختلف جھلیوں میں زیادہ منظم طریقے سے رکھتا ہے جو کسی بیکٹیریا کے لیے بہت عجیب بات ہے۔

اس بیکٹیریا میں دیگر اقسام کے بیکٹیریا کے مقابلے میں 3 گنا زیادہ جینز موجود ہیں اور ہر خلیے میں جینوم کی لاکھوں نقول ہیں جو اسے غیر معمولی طور پر پیچیدہ بناتی ہیں۔سائنس دانوں کو تاحال یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ بیکٹیریا اتنا بڑا کیسے بنا؟ ایک امکان یہ ہے کہ اس نے شکار سے بچنے کے لیے خود کو اس طرح ڈھال لیا ہے۔

جین میری وولینڈ نے کہا کہ اگر آپ اپنے شکاری سے سینکڑوں یا ہزاروں گنا بڑے ہوتے ہیں تو آپ اس کا شکار نہیں بن سکتے۔تاحال یہ بیکٹیریا دیگر مقامات پر نہیں ملا ہے اور جب محققین حال ہی میں واپس گواڈیلوپ آئے تو یہ وہاں سے بھی غائب ہوچکا تھا جس کی ممکنہ وجہ اس کا موسمی جاندار ہونا ہوسکتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ دن دور نہیں


پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…