بدھ‬‮ ، 23 جولائی‬‮ 2025 

حکومت 30ہزار روپے ماہانہ تنخواہ پانے والوں کو 5ہزار روپے مہنگائی الائونس دے،بڑا مطالبہ سامنے آ گیا

datetime 24  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)یونائٹیڈ بزنس گروپ(یو بی جی)کے صدر اور ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر زبیر طفیل نے کہا ہے کہ حکومت ملک میں مہنگائی کی بڑھتی ہوئی شرح کو مدنظر رکھتے ہوئے 30ہزار روپے ماہانہ تنخواہ پانے والے ورکرز کو سرکاری خزانے سے

ماہانہ 5ہزار روپے مہنگائی الائونس دے کیونکہ ملک میں اس وقت کوکنگ آئل اور گھی، آٹا،سبزیاں،دالیں،گائے،بکرے اور برائیلرمرغی کاگوشت، اجناس،مصالحہ جات سمیت تمام ہی اشیاء کی قیمتیں غریب آدمی کی پہنچ سے باہر ہوگئی ہیں جبکہ پیٹرول،بجلی اور گیس کے نرح تاریخ کی بلندترین سطح تک پہنچ چکے ہیں،ایک گھر کے کچن پر ماہانہ18ہزار روپے سے بھی زائد کا بوجھ پڑا ہے ان حالات میں غریب کو حکومت کی جانب سے ماہانہ مہنگائی الائونس صرف2ہزار روپے ادا کرناایک مذاق ہے۔ زبیرطفیل نے کہا کہ پیٹرول کے نرخ جس تیزی کے ساتھ حکومت بڑھا رہی ہے خدشہ ہے کہ جلد ہی پاکستان میں پیٹرول کی قیمتیں لندن کے مساوی ہوجائیں گی،جب حکومت ہم سے بین الاقوامی مارکیٹ کے مطابق پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں لے رہی ہے توحکومت پر لازم ہے کہ غریب آدمی کیلئے سستی ٹرانسپورٹ مہیا کرے،چائنا سے کراچی کیلئے جو40بسیں منگوائی گئی ہیں انہیں سڑکوں پر چلانے کے بجائے انہیں ہار ڈال کرگرد جمنے کیلئے چھوڑ دیا گیا ہے،حکومت پنجاب نے میٹرو بس سروس میں مسافروں کو کافی حد تک سبسیڈی دی ہے اور اس کا کرایہ جو حکومت کو 40روپے پڑتا ہے مگر20روپے رکھا گیا ہے اس طرح مسافروں کو20روپے کی سبسیڈی دی جارہی ہے اسی طرح حکومت سندھ بھی چائنا سے منگوائی گئی

بسوں کو سڑکوں پر لاکر ان میں سفر کرنے والے کراچی کے عوام کو سبسیڈی دے کر ٹکٹ 20روپے مقرر کیا جائے اور باقی اخراجات سندھ حکومت خود برداشت کرے۔زبیرطفیل نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات آئی ایم ایف پر انحصار کررہے ہیں لیکن میرے خیال میں یہ مستقل حل نہیں ہوگا بلکہ ملک کے حالات ضرور بدلیں گے،خوشی ہے کہ پاکستان گرے لسٹ سے نکل رہا ہے اور فیٹف کا وفد جلد ہی پاکستان کے دورے پر آکر اسکا حتمی اعلان کرے گا

تاہم گرے لسٹ سے نکلنے کے معیشت پرفوری اثرات دکھائی نہیں دیں گے لیکن عالمی سطح پر تجارت کیلئے آسانیاں پیدا ہونگی اور ملکی معاشی صورتحال بہتر ہوگی۔زبیرط فیل نے مزید کہا کہ پاکستان کی آبادی جس تیزی کے ساتھ بڑھ رہی ہے اس تیزی سے ملکی صنعتی وتجارتی سیکٹرکی پیداواری صلاحیت نہیں بڑھ سکی،آبادی بڑھنے سے اشیاء کی کھپت میں اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے ہمیں درآمدات پر انحصار کرنا پڑتا ہے اور بڑھتی ہوئی درآمدات کے پیش نظرڈالر ز ملک سے باہر جارہے ہیں جس سے فارن ایکس چینج کرائسس میں بھی اضافہ ہورہاہے ،اس لئے حکومت برآمدات میں تیزی کی پلاننگ کرے اور پرتعیش اشیاء کی درآمدات میں مزید کمی کرے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ دن دور نہیں


پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…