کراچی(این این آئی)سابق وفاقی وزیر بابر غوری نے کہاہے کہ پاکستان واپسی کا ارادہ موخر نہیں کیا جلد واپس آکر کیسز کا سامنا کروں گا۔خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بابر غوری نے کہاکہ عدالت کی اجازت ملنے پر پہلی فلائٹ سے آجائوں گا، وطن واپسی میں کوئی رکاوٹ ہوئی تو سامناکروں گا۔
انہوں نے کہاکہ کیا میرا قصور یہ ہے کہ میں اپنے وطن واپس آناچاہتاہوں؟ کیا عدلیہ کے آگے سرنڈر کرکے اپنے بے گناہی ثابت کرنا میرا قصور ہے۔بابر غوری نے کہاکہ میرے دور میں اتنا کام ہوا جتنا75سال میں نہیں ہوا جہاں تک کیسز کا تعلق ہے جے آئی ٹی نے 2016 میں مجھے کلین چٹ دی تھی۔سابق وفاقی وزیرنے کہاکہ میں تو وطن آرہا ہوں جتنا پوچھ گچھ کرنا ہے کرلیں، یہ عجیب بات ہے کہ جس وقت بیرون ملک گیا تو کہا گیا کہ بھاگ گیا ہوں اب جب واپس آرہاہوں تو مجھے روکا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مارچ2015 میں پاکستان سے نکلا تو میرے پیچھے کیسز بنے، میرا ضمیر مطمئن ہے اسلئے تو واپس آرہا ہوں۔بابر غوری نے کہاکہ میرا کسی سے کوئی سیاسی رابطہ نہیں ہے، فی الحال سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ بھی نہیں مگر ایم کیو ایم یا پی ایس پی میں سے کسی پارٹی نے رابطہ کیا تو پھر سوچوں گا۔انہوں نے کہا کہ سابق گورنر سندھ عشرت العباد سے رابطہ ہوا ہے لیکن کوئی سیاسی بات نہیں ہوئی، نہ انہوں نے کی نہ میں نے سیاسی بات کی۔سابق وفاقی وزیرنے کہاکہ بزنس ڈیل تو بیرون ملک بھی کی جاسکتی ہے مگر والدہ بیمار ہیں ان کی تیمارداری کرنا چاہتا ہوں۔ وطن واپسی صرف سیاسی یا کاروبار کیلیے نہیں ہوتی قانون کے مطابق کوئی بھی پاکستانی جب چاہے وطن واپس جاسکتا ہیں۔