گوادر(آن لائن)وزیراعظم محمدشہبازشریف نے کہا ہے کہ بلوچستان کی ترقی کے لئے وفاقی پی ایس ڈی پی میں دیگر صوبوں سے زیادہ 100ارب روپے رکھے گئے ہیں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت بلوچستان کے مزید 5لاکھ مستحق افراد کو شامل کیا گیا ہے گوادر میں غیر قانونی ٹرالنگ کے خاتمے کیلئے اقدامات کیے جا رہے ہیںسابقہ حکومت نے گوادر ہسپتال کا کام روکے رکھا
گوادرکے لوگوں کے مسائل حل کرنا اولین ترجیح ہے۔بلوچستان کے عوام کے مسائل حل نہ ہوئے تو ترقی بے معنی ہے گوادرمیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دورے کامقصدگوادر اوربلوچستان کیعوام سے ملاقات کرناہے۔گوادر اور بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے سنجیدہ ہیں۔ماہی گیروں نے مسائل بیان کیے، وعدوں کی تکمیل ہمارا فرض ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی اور وفاقی وزرا سمیت تمام ادارے بلوچستان کی ترقی کیلئے پرعزم ہیں۔اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک آپ کے مسائل حل نہ ہو جائیں۔شہباز شریف نے کہا کہ ماہی گیروں کو کشتیوں کے انجن میرٹ کی بنیاد پر فراہم کیے جائیں گے۔ماہی گیروں کو کشتیوں کے لئے 2ہزار انجن فراہم کریں گے۔گوادر کو پانی کی فراہمی کے لئے پائپ لائنیں تبدیل کرنے کا کام بھی شروع ہو گا۔نئی پائپ لائن بچھا کر ستمبر میں پانی کی فراہمی شروع ہو جائے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ بجلی کی فراہمی کے حوالے سے ایران تعاون کیلئے آمادہ ہے۔100میگاواٹ بجلی کی فراہمی کا کام جلد مکمل کر لیں گے۔چین نے گوادر کے شہریوں کو 3700سولر یونٹس تقسیم کیے۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے فشر کالونی کے لئے 200ایکڑ زمین فراہم کرنے کااعلان کیا ہے۔گوادر یونیورسٹی کے حوالے سے فنڈز جاری کر دیے گئے ہیں۔بلوچستان کی ترقی کے لئے سب سے زیادہ 100ارب روپے رکھے گئے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ چین پاکستان کا بہترین بااعتماد دوست ہے۔سعودی عرب، متحدہ عرب امارات،ترکی، قطر
،کویت بھی پاکستان کے بہترین دوست ہیں۔چین اور مسلم ملکوں نے پاکستان کی ہرممکن مدد کی۔مشکل وقت میں چین نے ہزاروں میگاواٹ بجلی کے منصوبے لگائے۔سعودی عرب نے لوڈشیڈنگ پر قابو پانے کیلئے ڈیڑھ سو ارب ڈالر فراہم کیے تھے۔چین نے حالیہ دنوں میں 2.3ارب ڈالر قرض فراہم کیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں اپنے پیروں پر کھڑا ہونا ہو گا،قرض پر کب تک ملک چلے گا۔ہمیں قرض لینے کی بجائے صنعت ، زراعت اور دیگر شعبوں میں خودکفیل ہونا ہو گا۔سرمایہ کاروں کو مکمل سکیورٹی فراہم کریں گے۔بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں بلوچستان کے مزید 5لاکھ افراد کو شامل کیا گیا ہے۔
غیر قانونی ٹرالنگ کے خاتمے کیلئے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔گزشتہ حکومت نے گوادر ہسپتال کا کام روکے رکھا۔اتفاق اور اتحاد سے ہی ترقی کو ممکن بنایا جا سکتا ہے۔