کوہاٹ/کابل(این این آئی) افغانستان کے مشرقی صوبہ پکتیکا میں دوبارہ زلزلہ آنے کے باعث مزید 5افغان شہری جاں بحق اور11 زخمی ہوگئے۔ پاک افغان سرحد پر واقع افغان صوبہ پکتیکا کے ضلع گیان میں جمعہ کے روز زلزلے کے شدیدجھٹکے دوبارہ محسوس کئے گئے
جہاں گزشتہ روز پیش آنے والے تباہ کن زلزلہ نے سب سے زیادہ متاثرکیا تھا۔افغان میڈیا نے امارت اسلامیہ افغانستان پکتیا کے مقامی ترجمان ثناء اللہ معصوم کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا ہے کہ جمعہ کے روز مقامی وقت کے مطابق تقریباًدس بجے صوبہ پکتیکا کے ضلع گیان میں زلزلے کے شدیدجھٹکے پھر محسوس کئے گئے جس کے نتیجے میں گھروں کی چھتیں گرنے سے مزید5 افغان جاں بحق اور 11 دیگر زخمی ہو گئے۔ طالبان ترجمان احمداللہ واثق نے بھی ٹویئٹرپیغام میں دوبارہ زلزلے آنے اور پانچ افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے تاہم زلزلہ کی شدت کے بارے میں نہیں بتایاگیا۔اطلاعات کے مطابق دوبارہ زلزلے کے نتیجے میں مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔متاثرہ علاقہ میں دوبارہ زلزلے آنے کے بعد مقامی لوگوں میں شدید خوف و ہراس بھی پھیل گیا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ شب مشرقی افغانستان میں آنے والے تباہ کن اور ہولناک زلرلے کے نتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد 1100تک پہنچ گئی ہے جبکہ 1600 سے زائدافراد زخمی ہیں جبکہ زلزلہ سے شدید متاثرہ افغان صوبوں پکتیکا اور خوست میں دوہزارسے زائد گھر مکمل طورپر تباہ ہوچکے ہیں۔ پاک افغان سرحد پر واقع افغان صوبوں پکتیکا اور خوست کے تین اضلاع گیان‘ برمل اور سپیرا میں زلزلے کے باعث کئی گاؤں ملیامیٹ ہونے کی اطلاعات ہیں جہاں ہزاروں کی تعداد میں مقامی افغان بے گھر ہو کر کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبورہیں۔
ادھرپاکستان اور ایران سمیت کئی دیگرممالک اور اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف نے ہنگامی بنیادوں پر امدادی سامان افغانستان کے متاثرہ علاقوں میں پہنچانا شروع کردیا ہے۔ ان امدادی سامان میں ادویات‘ کمبل اور خوراک کی اشیاء شامل ہیں۔ ادھر پاک افغان سرحد پر واقع افغان صوبہ لوگر میں ہینڈگرینیڈ پھٹنے کے نتیجے میں امارت اسلامیہ افغانستان کے 3طالبان اہلکار جاں بحق اور 2 دیگرزخمی ہو گئے۔ سرحد پار سے آمدہ اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ صوبہ لوگر کے مرکزی شہرمنصوری لوائی کیمپ میں پیش آیا جہاں طالبان کی غلطی کی وجہ سے دستی بم پھٹ جانے سے تین طالبان جاں بحق اور دو دیگر زخمی ہوگئے۔