لاہور (آن لائن) وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے پنجاب اسمبلی کے بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عزت تو رب ذوالجلال کی ہے ہم نے مٹی ہوجانا ہے، بجٹ کے مراحل کامیابی سے مکمل ہونے پر ایوان میں بیٹھے اراکین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، اتحادی سیاسی جماعتوں پیپلز پارٹی ، جہانگیر ترین ، علیم خان ، جگنو محسن دیگر کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
وزارت خزانہ اور پی اینڈ ڈی کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں، اپنی طرف سے پارٹی اور اتحادیوں کی طرف سے ڈپٹی اسپیکر کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ پچھلے تین ماہ میں جو اتار چڑھاؤ آئے جو آئینی مشکلات پیش آئی ان کی نظیر ڈھونڈنا مشکل ہے۔وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لئے جو مذاق بنایا گیا آپ سے بہتر کون جانتا ہے، اللہ تعالی نے آپ کو نئی زندگی دی ہے۔ میں سیلوٹ پیش کرتا ہوں اتحادیوں اور سرکاری افسران کو جان کو خطرے میں ڈال کر عدالتی فیصلے کو پایا تکمیل تک پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ ایوان اقبال میں بجٹ اجلاس ہونے پر قطعاً خوش نہیں ہوں ، اڑتالیس گھنٹے تک عوام انتظار کرتے رہے کہ کب مذاکرات کامیاب ہوں گے اور بجٹ پیش ہوگا ۔یہ عوام کا پیسہ ہے لیکن ہڈ دھرمی اتنی بڑھ گئی نہ آئین دیکھا گیا نہ بارہ کروڑ عوام کو دیکھا گیا۔ ہم نے تمام چیزیں آئین اور قانون کے مطابق کیں۔میں خود ایوان کے اندر چلا گیا تھا کہ اسپیکر کو میری یاد ستا رہی ہے، کوئی عہدہ دائمی نہیں ہوتا اللہ تعالی توفیق دے ہم عوام کا بھلا کریں، گندم پر دو سو ارب روپے کی سبسڈی دینے جارہا تھا تو کچھ دوستوں نے کہا کہ کابینہ کو بننے دیں، میں نے سوچا حمزہ شہباز کابینہ بنتی ہے یا نہیں بنتی یا جھوٹے مقدمے بن جاتے یا قیامت کے دن جوابدہ ہوتا ، میں نے تمام معاملہ اللہ کی ذات پر چھوڑا کابینہ بھی بن گئی گورنر بھی آگیا۔ مجھے کسی کی ہڈ دھرمی اور انا کی پرواہ نہیں ہے۔ حمزہ شہباز نے ایوان میں اپنے خطاب میں مزید کہا کہ اس ملک میں کوئی خونی لانگ مارچ کی بات کررہا ہے، کے پی کے میں لوگوں کے پاس اسلحہ تھا ۔ لوگوں نے دیکھا گرین بیلٹس میں آگ لگی ہوئی تھی۔ آپ بیرونی سازش سے شروع ہوئے
اداروں پر تنقید کی آپ نے اعتراض کیا بارہ بجے سپریم کورٹ کے دروازے کیوں کھلے، اگر میں نہ آیا تو فوج اور ادارے تباہ ہو جائیں گے یہ آپ کی سوچ ہے۔میں سیاسی کریڈٹ نہیں لینا چاہتا۔ ایوان صدر میں بیٹھے شخص نے عمران نیازی کے لئے تابعدار شخص کا کردار ادا کیا
۔تاریخ علوی صاحب آپ کو آئین شکن کے طور پر یاد رکھے گی۔ اللہ تعالی ہمیں پرانا پاکستان مبارک کرے، 2018ء میں مفت دوائیاں ملا کرتی تھیں، میں نے فورا آتے ہی کہا ہے کہ تمام ہسپتالوں میں دوائیاں مفت فراہم کی جائیں، یکم جولائی سے پورے پنجاب میں تمام ہسپتالوں مفت دوائیاں ملیں گی۔ ہیلتھ کارڈ (ن) لیگ کا منصوبہ تھا جو کہ بہت اچھا منصوبہ تھا ، میں اپنے آپ سے شروع کروں گا
اپنی سہولیات کو غریب آدمی کے لئے وقف کریں گے، امیر سے لے کر غریب کو دیں گے۔ کل بتایا گیا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کا سابق وزیر اعلیٰ بلاک بن رہا ہے، آج سابق وزیر اعلیٰ درخواست لے کر ہائیکورٹ پہنچ گئے ہیں۔ ساڑھے تین سال سیف سٹی کے تیس فیصد کیمرے خراب پڑے رہے، بہت جلد سیف سٹی کے کیمرے بحال کریں گے ۔ حمزہ شہباز نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ کسانوں کے لئے
آٹھ ہزار کلومیٹر سڑکوں کا جال اربوں روپے سے بنانے جارہے ہیں۔آج کسان بہت پریشان ہے ہم کسانوں کو جلد انٹرسٹ فری قرضہ دیں گے، پی کے ایل آئی ایک بہترین منصوبے کو پس پشت ڈال دیا گیا لوگ اپنے جگر کا علاج کروانے انڈیا جاتے تھے ، پی کے ایل آئی منصوبے کو بحال کروانے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پینتیس فیصد بجٹ ہم نے ساؤتھ ساؤتھ پنجاب کے لئے رکھا ہے دو سو چالیس ارب روپے وہاں لگائے گئے۔آپ نے تو جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانا تھا، چولستان میں جب پانی کی کمی سے جانور مررہے تھے وہاں خصوصی توجہ دی گئی،
وہاں پانی بہت قیمتی ہے سولر پینلز سے وہاں پانی کے ذخائر بنانے جارہے ہیں۔ اپنے کسانوں سے گندم خریدی آج پچاس لاکھ ٹن گندم ہم خرید چکے ہیں، ہم نے بائیس سو روپے من گندم اپنے کسانوں سے خریدی ہے۔