ہفتہ‬‮ ، 26 جولائی‬‮ 2025 

’’چار سال کی معصوم بچی رات بھر ماں کی لاش کے ساتھ بیٹھی روتی رہی‘‘

datetime 22  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (آن لائن) شہر قائد کے علاقے منگھوپیر میں سنسان جنگل میں معصوم بیٹی کے سامنے گولی مار قتل کی جانے والے خاتون کی ماں نے اپنے داماد اور اس کے دوست سمیع کو بیٹی کا قاتل قرار دے دیا ۔تفصیلات کے مطابق اتوار کی رات کو منگھوپیر کے علاقے میں ایک خاتون ممتاز بی بی کو سر میں گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا، مقتولہ کی ماں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ

پوری رات ممتاز بی بی کی لاش جنگل میں پڑی رہی، اور پوری رات چار سال کی معصوم بچی ماں کی لاش کے ساتھ بیٹھی روتی رہی۔مقتولہ کی ماں نے داماد یاسر اور اس کے دوست سمیع کو قاتل قرار دے دیا، انھوں نے کہا کہ 4 سال کی بچی سمیع کو پہلے ہی اپنی ماں کا قاتل بیان کر چکی ہے۔اس کیس میں مقتولہ کی گمشدگی میں مبینہ طور پر پولیس کی لاپرواہی بھی سامنے آ گئی ہے، لواحقین خاتون کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرانے تھانوں کے چکر لگاتے رہے، لیکن پولیس نے رپورٹ درج نہیں کی۔والدہ نے بتایا کہ ان کی بیٹی اتوار کی رات 8 بجے بچی کو لے کر، بچوں کو عمران نامی شخص سے کچھ رقم لینے کا کہہ کر نکلی تھی، جب کافی دیر تک بیٹی کا کچھ پتا نہ چلا تو ہم تھانے میں رپورٹ کرانے گئے، لیکن پولیس نے بیٹی اور نواسی کی گمشدگی کی درخواست وصولی سے انکار کر دیا، پولیس نے دوسرے تھانے بھیجا، وہاں بھی درخواست وصول نہیں ہوئی۔والدہ نے روتے ہوئے بتایا کہ اگلے روز بیٹی کے قتل کی اطلاع انھیں ٹی وی چینل کے ذریعے ملی، صبح ریسکیو ادارے اور پولیس کی طرف سے بھی ممتاز بی بی کے قتل کی خبر دی گئی، مقتول کی ماں کے مطابق اس کا داماد اور اس کا دوست ممتاز کے قتل میں ملوث ہیں، داماد یاسر اکثر اپنے دوست سمیع کو لے کر گھر آتا تھا اور دونوں مل کر ایک ساتھ نشہ کرتے تھے۔والدہ نے مزید بتایا کہ دو روز قبل ممتاز کا اپنے شوہر یاسر کے ساتھ نیپا چورنگی کے قریب جھگڑا ہوا تھا، جھگڑے کے دوران یاسر نے ممتاز کے کپڑے پھاڑ دیے تھے، شور شرابے پر روڈ پر موجود لوگوں نے میری بیٹی کو اس کے چنگل سے بچایا، تاہم یاسر نے ممتاز بی بی کو سنگین نتائج کی دھمکی دی۔مقتول کی ماں کے مطابق انھوں نے بیٹی کے قتل کا مقدمہ درج کرا دیا ہے، مقتول کی ماں کے سرد خانے پہنچنے پر انتظامیہ نے بچی ان کے حوالے کی۔انھوں نے بتایا کہ قتل کے وقت 4 سال کی بچی اپنی ماں کے ساتھ موجود تھی، ممتاز بی بی کو قتل کے لیے منگھوپیر کے سنسان جنگل میں لے جایا گیا، جہاں ممتاز بی بی کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا، پوری رات ممتاز بی بی کی لاش جنگل میں پڑی رہی اور پوری رات چار سال کی معصوم بچی ماں کی لاش کے ساتھ بیٹھی روتی رہی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…