صحافی سمیع ابراہیم ،ارشد شریف کیخلاف کیسز اسلام آباد ہائیکورٹ نے تہلکہ خیز حکم جاری کردیا

21  جون‬‮  2022

اسلام آباد(آن لائن)چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے صحافیوں کو ایف آئی اے نوٹسز کیخلاف کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ سپریم کور ٹ کے چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے آئین کا دفاع کیا اور رات کو عدالت کھولی ،ملک میں آئین وقانون کی حکمرانی کو ہر صورت یقینی بنائیں گے

۔منگل کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ چیف جسٹس اطہر من اللہ کی عدالت نے صحافی سمیع ابراہیم ،ارشد شریف کو ایف آئی اے نوٹسز کیخلاف درخواست پر سماعت کی ،سماعت کے آغاز پرچیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اب کس بنیاد پر ان کیخلاف کارروائی کی گئی ہے؟ جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ انہوں نے الیکشن کمیشن کیلئے کہا وہ دو نمبری کر رہا ہے اداروں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی گئی ہے جس پر عدالت نے کہا کہ ایسی باتیں تو سیاسی لیڈرز بھی روز کہتے ہیں کیا ان تمام سیاسی لیڈرز کیخلاف بھی کارروائی کریں گے؟ کئی پروگرام عدالت کیخلاف ہوئے کیا ہم کارروائی شروع کر دیں؟کیا محض بیانات سے کوئی پبلک آفس ہولڈر پر اثر انداز ہوسکتا ہے؟اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے کہا رات کو چیف جسٹس پاکستان نے عدالت کیوں کھولی ،اس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ پوری قوم کو پتہ ہے رات کو عدالت کیوں کھولی گئی تھی ،چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس عمر عطاء بندیال پاکستان آئین کے ساتھ کھڑے ہوئے تھے۔انہوں نے آئین کا دفاع کرتے ہوئے عدالت کھولی،ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی کو ہر صورت یقینی بنائیں گے ، ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ سمیع ابراہیم کی جانب سے اداروں کو ڈرامے دھمکانے کی بات بھی ہوئی عدالت نے کہا کہ سمیع ابراہیم نے گفتگو میں ذمہ داری نہیں بھی برتی تو بتائیں جرم کیا ہوا؟اب ایف آئی اے کو مطمئن کرنا ہوگا کہ یہ جرم تھا، بادی النظر میں کوئی قابل گرفت جرم سرزد نہیں ہوا ،صحافیوں کو ایف آئی اے کے سامنے پیش ہو کر مطمئن کرنا ہوگا، عدالت نے اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹ ایسوسی ایشن سے استفسار کیا کہ آپ اس معاملے پر کیا کہتے ہیں؟

جس پر صدر اسلام ہائی کورٹ جرنلسٹ ایسوسی ایشن نے عدالت کو بتایا کہ ہم کسی صحافی کی غیر ذمہ دار گفتگو کا دفاع نہیں کر تے لیکن ایف آئی اے کو صرف صحافی ہی نظر کیوں آتے ہیں، ایف آئی اے ایسے ہی چلا تو آدھے ملک کو اٹھانا پڑیگا، عدالت نے سمیع ابراہیم ، ارشد شریف کے معاملے پر ایف آئی اے کو مطمئن کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 20 ستمبر تک ملتوی کر دی ۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…