پیر‬‮ ، 28 جولائی‬‮ 2025 

فالج اوردماغی رگ پھٹنے کا علاج کرنے والا مقناطیسی روبوٹ متعارف کر دیا گیا

datetime 17  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(این این آئی) فالج کی صورت میں جریانِ خون کو روکنے کے لیے ایک باریک روبوٹ بنایا گیا ہے جسے مقناطیس سے کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ جانوروں پر آزمائش کی گئی آزمائش میں 86فیصد کامیابی حاصل ہوئی ۔میڈیارپورٹس کے مطابق پوردوا یونیورسٹی کے ہیوون لی

اور ان کے ساتھیوں نے ایک خردبینی روبوٹ بنایا جو بالخصوص برین ہیمریج کی صورت میں جمع شدہ خون صاف کرسکتے ہیں۔ ماہرین نے دیکھا کہ جب انہیں چھ سے سات جانوروں پر آزمایا گیا تو ان کے دماغ میں جما ہوا خون کامیابی سے صاف کرلیا گیا۔ ان میں کانٹے دار سہہ بھی شامل تھی۔اس موقع پر ہیوون لی نے کہا کہ یہ ٹیکنالوجی فالج (اسٹروک)سے متاثر ہونے والے مریضوں کے لیے امید کی نئی کرن بنتے ہوئے انہیں موت اور معذوری سے بچاسکتی ہے۔ دماغی رگ پھٹنے کی صورت میں جریانِ خون تیزی سے بڑھتا ہے اور مستقل معذوری یا موت کا سامنا ہوسکتا ہے۔فالج کی دو صورتیں ہیں جن میں ایک میں تو خون کا لوتھڑا کہیں پھنس کر دماغ کو خون اور آکسیجن کی فراہم رک جاتی ہے اور دوسری صورت میں خون کا دبا اتنا بڑھ جاتا ہے کہ اس سے خون کی رگ پھٹ جاتی ہے اور دماغ میں خون جمع ہونا شروع ہوجاتا ہے۔پہلی صورت میں خون پتلا کرنے کی دوا دی جاتی ہے جو کسی بھی طرح برین ہیمبرج میں استعمال نہیں ہوسکتی۔ ایسے مریضوں میں مرنے کا امکان 50 فیصد تک جاپہنچتا ہے اور اس کا کوئی موثر علاج اب تک ہمارے پاس موجود نہیں۔ بسا اوقات خون کا لوتھڑا گھلانے والی دوا ہی دی جاتی ہے۔اس روبوٹ کو دور سے رہ کر مقناطیسی میدان سے چلایا جاسکتا ہے اور اس سے خون صاف کیا جاسکتا ہے۔ روبوٹ کسی قطب نما کی طرح گھومتا ہے اور یوں خون کے بہا کا راستہ بناتا ہے۔ اگلے مرحلے میں اس کی ایف ڈی اے سے منظوری کی کوشش کی جائے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…