کراچی (آن لائن)امریکی ڈالر کے مقابلے پاکستانی روپیہ کی بے قدری کا سلسلہ نہ رک سکا جس کی وجہ سے روپیہ بد ترین گراوٹ کا شکار ہے اور ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ انٹر بینک میں امریکی ڈالر208روپے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر210روپے کی بلند ترین سطح سے تجاوز کر چکا ہے،
صرف ایک دن میں روپے کے مقابلے یورو کی قدر 4روپے جبکہ برطانوی پونڈکی قدر7روپے بڑھ گئی۔فاریکس ڈیلرز کے مطابق رواں ہفتے کے آغاز سے روپیہ مسلسل گراوٹ کا شکار ہے روپے کی قدر میں مسلسل گراوٹ کی وجہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدے میں تاخیر اور غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے کمی بتائی جاتی ہے۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالرکی قدر میں 85پیسے کا اضافہ ہوا جس سے ڈالر کی قیمت خرید 207.75روپے سے بڑھ کر208.60روپے اور قیمت فروخت 207.85روپے سے بڑھ کر208.70روپے ہو گئی اسی طرح اوپن مارکیٹ میں ڈالر1روپے مہنگا ہو گیا جس کے بعد ڈالر کی قیمت خرید 208.50روپے سے بڑھ کر209.50روپے اور قیمت فروخت 209.50روپے سے بڑھ کر210.50روپے پر جا پہنچی۔فاریکس رپورٹ کے مطابق یورو کی قدر میں 4.2روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے یورو کی قیمت خرید 214.80روپے سے بڑھ کر219.50روپے اور قیمت فروخت217.80روپے سے بڑھ کر222روپے ہو گئی
اسی طرح 7.50روپے کے نمایاں اضافے سے برطانوی پونڈ کی قیمت خرید 249.50روپے سے بڑھ کر256.50روپے اور قیمت فروخت252روپے سے بڑھ کر259.50روپے ہو گئی
۔فاریکس ڈیلرزکے مطابق آئی ایم ایف قرض پروگرام میں تعطل، غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کا
کمزور ہونا اور چین سے ڈھائی ارب ڈالر کے فنڈز کے اجرا میں تاخیرنے سرمایہ کاروں کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے اور معیشت کے اسٹیک ہولڈرز میں مایوسی پیدا ہو رہی ہے۔