اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن (پی بی سی )نےمالی مشکلات پرقابوپانےکیلئے خیبر پختونخوا میں واقع اپنی سائٹس سے 1500 سے زائد درخت کاٹ دیئے،پی بی سی نےان درختوں کوپختہ،خشک اورناپسندیدہ کےطورلیبل کیاتھااوروزارت موسمیات یاماحولیات تحفظ ایجنسی سےمشاورت یااین اوسی حاصل کیےبغیرایک کروڑروپےمیں نیلام کیاگیاتھا۔
روزنامہ جنگ میں قاسم عباسی کی شائع خبر کے مطابق وزارت موسمیات کےایک اعلیٰ عہدیدارنےنام نہ ظاہرکرنےکی شرط پربتایاکہ پی سی بی نےان درختوں کوکاٹنےاورنیلامی کرنےسےپہلےوزارت سےنہیں پوچھا،یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان گلوبل وارمنگ سے شدید متاثر ہونے کے حوالے سے جانا جاتا ہے اور اس پر قابو پانے کے لیے ملک بھر میں درخت لگانے کے حوالے سے میگا پراجیکٹس دیکھے گئے جنہیں ماحولیات کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی بین الاقوامی این جی اوز اور محکموں نے بھی سراہا ہے۔ایسے حساس وقت میں ایسےاقدام پر ماحولیاتی ماہرین نے پی بی سی کے اس غیر سنجیدہ اور لاپرواہ رویے پر مکمل مایوسی کا اظہار کیا۔ پی بی سی کی جانب سے ان درختوں کی نیلامی سے متعلق سےمتعلق سرکاری دستاویز میں کہا گیا کہ2ستمبر2021کومیٹنگ میں پی بی سی نےاپنےذرائع آمدن سےآمدنی حاصل کرنےکےمختلف آپشنزپرغورکیااورباربارکی قانونی چاہ جوئی سےبچنےکیلئےان شناخت شدہ درختوں کی نیلامی پرغورکیاگیا۔
دستاویز میں کہاگیاکہ پی بی سی تقریباً ایک ارب روپے کےواجبات کے ساتھ مالی بحران کا سامنا کر رہا ہے جس میں میڈیکل بلز، تبادلے، مرنے والے ملازمین کے اہلخانہ کیلئے وزیر اعظم کا امدادی پیکج، دیکھ بھال اورپی بی سی کےمقاصدکوپوراکرنےکیلئےنشریاتی آلےشامل ہیں۔
مزید بتایا گیا کہ پی بی سی کی جانب سے کوئی غیر قانونی کارروائی نہیں کی گئی کیونکہ ڈائریکٹر جنرل ایسےاقدامات کی منظوری دینےکی مجازاتھارٹی ہے ڈی جی پی بی سی کواختیارات کے وفد کے مطابق نظرثانی شدہ انتظامی اور مالیاتی اختیارات کے ذریعے اختیارات تفویض کیےگئےہیں۔
شناخت شدہ درختوں کی نیلامی کے لیے پیپرارولز 2004 میں بیان کردہ تمام رسمی کارروائیوں پر عمل کیا گیا، نیلامی کااشتہاراخباراور پیپراکی ویب سائٹ پر شائع کیا گیا۔دستاویز میں کہا گیا ہے کہ اوپن نیلامی کا اصولی طریقہ یونٹ کی سطح پر قائم کردہ کمیٹی کے ساتھ ساتھ پی بی سی ہیڈکوارٹر اسلام آباد میں قائم نگران کمیٹی کی مجازی نگرانی میں بھی دیکھا گیا تاکہ نیلامی کی شفافیت اور منصفانہ پن کو یقینی بنایا جا سکے۔
پی بی سی کا23دسمبر2021کاآفس آرڈراس بات کی عکاسی کرتاہےکہ ڈائریکٹرجنرل پی بی سی کی منظوری سےدرختوں کی نیلامی کےعمل کی نگرانی کیلئےایک نگران کمیٹی قائم کی گئی جس میں چیئرمین ایڈمنسٹریشن پی بی سی اورمحکمہ کے4دیگرارکان شامل تھے،نیلام کیے گئے درخت کئی اقسام کے تھے اور ان کا کل رقبہ 20 کنال پر محیط تھا۔