اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ پیٹرولیم لیوی 35 روپے اور بڑھائیں گے، لوگوں کے اوپر ایک اور مہنگائی کا طوفان آئے گا، مہنگائی زیادہ ہوگی تو کاروبار کیسے بڑھے گا،بجٹ میں کافی چیزوں میں وہ انکم
دکھائی ہے جو ہے ہی نہیں،یہ پرانے پاکستان کی طرز پر چل رہے ہیں،بجٹ خسارہ 4 اعشاریہ 2 ٹریلین روپے ہے، حکومت کو کہتا ہوں کس کو بے وقوف بنا رہے ہیں، فنانس ایک سنجیدہ معاملہ ہے، حکومت اس پر تو سنجیدہ ہو جائے، حکومت کوکہتا ہوں نمبرز جھوٹ نہیں بولتے،نمبر سیدھے کرلیں،43 ملین نئے ٹیکس پیئر کا ڈیٹا میں چھوڑ کر آیا ہوں، میرے خیال میں آئی ایم ایف میں ان کو مشکل ہوگی۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ یہ بجلی کے مہنگے کارخانے لگا کر گئے، بجٹ میں کافی چیزوں میں وہ انکم دکھائی ہے جو ہے ہی نہیں، یہ پرانے پاکستان کی طرز پر چل رہے ہیں۔شوکت ترین نے کہا کہ بجٹ خسارہ 4 اعشاریہ 2 ٹریلین روپے ہے، حکومت کو کہتا ہوں کس کو بے وقوف بنا رہے ہیں، فنانس ایک سنجیدہ معاملہ ہے، حکومت اس پر تو سنجیدہ ہو جائے، حکومت کوکہتا ہوں نمبرز جھوٹ نہیں بولتے، میں کہتا ہوں کہ نمبر تو سیدھے کرلیں۔سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ہماری ایکسپورٹس اور ترسیلات زر ریکارڈ تھی، ہم نے سب سے زیادہ روزگار کے مواقع پیدا کیے، حکومت نے 5 فیصد گروتھ کی بات کی ہے، زراعت کے شعبے میں حکومت نے 3.9 فیصد گروتھ کی بات کی، ان کا خیال ہے کہ زرعی گروتھ 3.9 فیصد ہوگی، جو ہوتی نظر نہیں آرہی۔شوکت ترین نے کہا کہ ہم نے صنعتوں کو مراعات دی تھیں، یہ حکومت واپس لے رہی ہے، فیکٹریاں بند ہوجائیں گی اور بے روز گاری ہوگی،
بینکوں پر حکومت نے ٹیکس ریٹ بڑھا دیا ہے، ڈیزل کی وجہ سے ٹرانسپورٹیشن پر اثر پڑے گا، حکومت کے گروتھ فیگرز مشکوک ہیں، یہ کس کو بے وقوف بنا رہے ہیں، اکنامک سروے پڑھ لیں۔انہوں نے کہا کہ پانی کا فقدان اس حکومت نے پیدا کیا ہوا ہے، ڈیزل کی کتنی قیمت بڑھ چکی ہے اور مزید بڑھنے والی ہے، مہنگائی کا نمبر کل 24 فیصد آیا ہے۔سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ہماری کیپسٹی ادائیگی 850 ارب تھی، اگلے سال کیپسٹی
ادائیگی 1450 ارب روپے ہوگی، حکومت نے بجٹ میں کیپسٹی ادائیگی کے لیے 550 ارب روپے رکھے، باقی کی کیپسٹی ادائیگی کے لیے رقم کہاں سے آئے گی؟شوکت ترین نے کہا کہ بجٹ میں بہت سی چیزیں اوور بجٹ کی گئی ہیں، 43 ملین نئے ٹیکس پیئر کا ڈیٹا میں چھوڑ کر آیا ہوں، میرے خیال میں آئی ایم ایف میں ان کو مشکل ہوگی۔عمر ایوب نے کہاکہ امپورٹڈ حکومت کے ذہن میں ہے 2 مہینے بعد خودکشی کرنی ہے،عوام حکومت کو پتھر مارے گی۔
انہوں نے کہاکہ پٹرول کی فی لیٹر قیمت 3 سو سے 3 سو 10 روپے لیٹر ہوجائیگی،پٹرول مہنگا ہونے سے معیشت رک جائیگی۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت بجلی کی فی یونٹ قیمت 16 روپے چھوڑ کر گئی تھی،چند ماہ بعد بجلی کی فی یونٹ قیمیت 40 روپے ہوجائیگی۔انہوں نے کہاکہ عمران جان کی قیادت میں پاکستان ترقی کررہا تھا،اب معیشت رک گئی ہے۔ سابق وزیر نے کہاکہ موڈیز نے پاکستان کی بنکنگ ریٹنگ کم کردی،ریٹنگ کم ہونے سے انٹرنیشنل خریداری میں مشکلات کا سامنا ہوگا،جولائی کے مہینے سے بجلی کی لوڈ شیڈنگ سنگین نوعیت اختیار کر جائیگی۔