اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)نامور ماہر معاشیات ڈاکٹر حفیظ پاشا نے اگلے سال مہنگائی کی شرح 23 فیصد تک جانے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حفیظ پاشا نے کہا کہ پاکستان کو اگلے سال قرضوں کی واپسی اور دیگر اخراجات کے لیے 37 ارب ڈالر درکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ درآمدات میں 12 ارب ڈالر کمی کی جائے اور 10 ارب ڈالر کے قرضے رول اوور ہوجائیں تو پاکستان کی پوزیشن بہتر ہو سکتی ہے۔ماہر معاشیات کا کہنا تھا کہ اگلے سال مہنگائی 23 فیصد تک جانے کا امکان ہے جب کہ اگلے سال ملکی ترقی کی شرح تین فیصد تک رہ سکتی ہے۔دوسری جانب مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ جون کے مہینے میں بجلی کی قیمتیں بڑھنے کا کوئی امکان نہیں، ہمیں شارٹ ٹرم پر مہنگی ایل این جی خریدنا پڑ رہی ہے،کوئلے کی قیمتیں ایل این جی سے بھی زیادہ ہوگئی ہیں،کوئلے سے بننے والی بجلی پر فیول کا خرچہ 30 روپے آرہا ہے، ایک ڈیڑھ ماہ مشکل گزریں گے، پھرآسانی ہوگی۔وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے سامنے توانائی بچانےکی سفارشات رکھیں گے، حکومت جانے سے3 روزپہلے پی ٹی آئی حکومت نے روس کو خط لکھا تھا جس کا آج تک جواب نہیں آیا، اگر روس 30 فیصد سستی گندم اور تیل دےگا تو لے لیں گے،ہم روس سے گندم خریدنے کے لیے بات کر رہے ہیں۔