اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سوشل میڈیا پر ہفتے کی شام کو اسلام آباد کی رفاہ یونیورسٹی کے حوالے سے کئی ایسی تصاویر اور افواہیں گردش کرتی رہیں جنھوں نے عوام میں خوف پیدا کر دیا۔بی بی سی اردو کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک گھاس کے میدان میں پڑی چند لاشوں کی تصاویر یہ کہہ کر
پھیلائی جاتی رہیں کہ یہ رفاہ یونیورسٹی کے اسلام آباد میں گلبرگ گرینز کے علاقے میں واقع کیمپس کی طالبات کی ہیں جنھیں مبینہ طور پر اسلامی لباس نہ پہننے کے باعث قتل کیا گیا ہے۔ایک ٹائپ ہوئی پرچی پر اس حوالے سے ایک دھمکی آمیز عبارت کی تصویر بھی ان لاشوں کی تصاویر کے ساتھ گردش کرتی رہی جس کی اب تک تصدیق نہیں کی جا سکی ہے۔تاہم اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ رفاہ یونیورسٹی میں لاشیں ملنے کے کسی واقعے کی پولیس کو شکایت نہیں کی گئی نہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں لیکن اس کے باوجود پولیس اس حوالے سے تحقیقات کر رہی ہے۔رفاہ یونیورسٹی کی جانب سے بھی اس واقعے کی تردید کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس طرح کا کوئی واقعہ یونیورسٹی یا کسی طالب علم کے ساتھ پیش نہیں آیا۔یاد رہے کہ رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے اسلام آباد و راولپنڈی میں متعدد کیمپسز ہیں اور مذکورہ واقعے کے بارے میں کہا گیا کہ یہ گلبرگ گرینز کے علاقے میں پیش آیا ہے جو اسلام آباد سے روات جانے والی سڑک اسلام آباد ایکسپریس وے کی ایک جانب واقع ہے۔