نئی دہلی (این این آئی) بھارت میں والدین نے پانچ سالہ بیٹی کے اعضاء عطیہ کرکے دو مریضوں کی جان بچالی۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق 5 سالہ بچی رولی کو تین روز قبل نوائیڈا شہر میں گھر کے باہر سر میں گولی لگی جس کے بعد اسے جلد ہی ہسپتال لے جایا گیا
جہاں ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ اس کے سر کی دو ہڈیاں ٹوٹ گئیں لہٰذا وہ کوما میں چلی گئی۔رپورٹس کے مطابق کوما میں جانے کے بعد رولی کو آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس دہلی ریفر کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے بچی کو بچانے کی ناکام کوششوں کے بعد جمعے کو اس کو دماغی طور پر مردہ قرار دے دیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق دماغی طور پر مردہ ہونے کے بعد ڈاکٹروں نے رولی کے والدین کو اس کے اعضاء عطیہ کرنے کے بار ے میں بتایا تا کہ اس سے دوسرے بچوں کی مدد جان بچائی جاسکے۔رپورٹس کے مطابق والدین نے شروع میں تو انکار کیا تاہم بعد میں اپنی بیٹی کے اعضاء عطیہ کرنے پر رضامند ہوگئے۔ رولی کے والد نے بھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بیٹی کے اعضاء عطیہ کرنے کے حق میں فیصلہ کیا کیونکہ ہم نہیں چاہتے کہ کوئی دوسرا خاندان اپنے بچے کو کھونے کے درد سے گزرے۔بھارتی میڈیا کے مطابق والدین کی جانب سے فیصلہ کیے جانے کے بعد رولی کے اعضاء عطیہ کرنے کی وجہ سے دو بچے جو جگر کے امراض میں مبتلا تھے ان کی جان بچالی گئی۔