اسلام آباد (نیوز ڈیسک)رواں سال مری میں پیش آنے والے سانحہ کو مدنظر رکھتے ہوئے خصوصی طور پرمری ٹورازم پولیس کا قیام۔ مری سانحہ میں 10 بچوں سمیت 22 قیمتی جانیں ضائع ہونے کے بعد نہ صرف سیاح مری کا رخ کرنے میں پس و پیش کا شکار تھے جس سے مری کی سیاحتی انڈسٹری کو بھی بھاری نقصان ہو رہا تھا۔ سیاحوں کا مری کی سیاحت پر اعتماد بحال کرنے
اور آنے والے وقتوں میں ایسے کسی بھی سانحہ کو وقوع پذیر ہونے سے بچانے کے لئے سی پی او راولپنڈی عمر سعید ملک نے چارج سنبھالتے ہی انسپکٹر جنرل آف پولیس پنجاب راؤ سردار علی خان کے ویژن کے مطابق مری میں سیاحوں کے تحفظ اور ان کوپولیس سے متعلق سہولیات کی فراہمی کے لئے ایک خصوصی فورس کے قیام کا منصوبہ پیش کیا جو نہ صرف سیاحوں کی حفاظت کے فرائض سرانجام دے سکے بلکہ سیاحوں کو ہراسمنٹ،بچوں یا اشیاء کی گمشدگی، جرائم، اشیائے ضروریہ کی فراہمی اور قیمتوں سمیت، ایمرجنسی سروسز اور دیگر مسائل میں بھی مدد فراہم کر سکے تاکہ مری میں سیاحت کو سیاحوں کے لئے خوشگوار بنایا جا سکے۔ اس خصوصی فورس کے قیام کے لئے نفری کا انتخاب اور اس کی خصوصی تربیت، پہلا مرحلہ تھا جس میں خواتین سمیت 150 افسران و اہلکاروں کا چناؤ کیا گیا اور ایک کامیاب سیاحتی فورس کے خیال کو مدنظر رکھتے ہوئے انکی جدید تقاضوں کے مطابق تربیت کی گئی، اس فورس کے ہر ممبر کو ابتدائی طبی امداد کی تربیت، ایمرجنسی سروسز، گاڑی کی خرابی کی صورت میں ضروری مددکے ساتھ ساتھ سیاحتی فورس ہونے کے حوالے سے 03 ماہ کی خصوصی تربیت بھی فراہم کی گئی ہے۔ فورس میں موجود خواتین اہلکاروں کو ہراسمنٹ کے واقعہ کی صورت میں وکٹم کی مدد اور دیکھ بھال کی بھی خصوصی تربیت دی گئی ہے۔ سیاحتی فورس کی فیلڈ میں کامیابی کے لئے تربیت کے بعد اگلا مرحلہ فورس کو سہولیات کی فراہمی تھا تاکہ ہر ممکن حد تک بہتر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ مری ٹورازم پولیس کو ابتدائی طور پر 25 خصوصی طور پر تیار کئے گئے موٹرسائیکل، 03 خصوصی طور پر تیار کی گئی موبائل گاڑیاں اور ایک ٹورسٹ کوسٹر فراہم کی گئی ہے۔ موبائل گاڑیوں میں فرسٹ ایڈ کٹ اور گاڑی کی خرابی کی صورت میں مدد فراہم کرنے کے لئے خصوسی کٹ بھی فراہم کی گئی ہے۔ اسی طرح ٹورسٹ کوسٹرکو خصوصی طور پر سیاحوں کی سہولت کے لئے تیار کروایا گیا جس میں سیاحوں کے سفر کے لئے آرام دہ ماحول فراہم کیا گیا ہے۔انفارمیشن ٹیکنالوجی سے لیس اس کوسٹر میں سیاحتی راہنمائی کے لئے ایڈوائزری، موسم کی صورتحال سے متعلق معلومات، کیمروں کے ذریعہ نگرانی کے خودکار نظام جیسی سہولیات بھی فراہم کی گئی ہیں، اس کے ساتھ سا تھ کوسٹر میں سفر کرنے والے سیاح چائے اور کافی جیسی سہولیات سے بھی فائدہ اٹھا سکیں گے۔ دشوار گزار علاقوں میں سیاحوں کو سہولیات کی فراہمی کے لئے ایک گھڑ سوار دستہ بھی مری ٹورازم پولیس کا حصہ بنایا گیا ہے جس میں ماہر گھڑ سواروں کو اعلی نسل کے گھوڑے فراہم کئے گئے ہیں۔ منصوبہ سازی، تربیت اور وسائل کی فراہمی کے بعد اگلا مرحلہ مری ٹورازم پولیس کی
لانچنگ کا تھا جسے عید الفطر سے قبل اہم وقت پر لانچ کیا گیا ہے تاکہ عید کے دنوں میں مری میں آنے والے سیاحوں کو بہترین سیاحتی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔ سی پی او عمر سعید ملک کے منصوبہ کے مطابق مری ٹورازم پولیس کا اگلا مرحلہ ایک مربوط کمانڈ اینڈ کنٹرول روم کا قیام ہے جس پر کام کا آغاز کیا جا چکا ہے اور چند ہفتوں میں کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر بھی مری میں کام کاآغاز کردے گا۔پنجاب میں مری ٹورازم پولیس کی منصوبہ اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہے جس کے کامیاب آغاز کے بعدوقت کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اس طرز کے منصوبے پنجاب اور پاکستان کے دیگر شہروں میں بھی قائم کئے جا سکیں گے۔