انقرہ (مانیٹرنگ ڈیسک) اوباش نوجوانوں نے ترکی میں پاکستانیوں کے سرشرم سے جھکا دیے،بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ترکش خواتین اور بچوں کی ویڈیوز بنا کر ٹک ٹاک پر اپلوڈ کرنے کے واقعات کی وجہ سے عوام میں غم و غصہ پایا جاتا ہے
اور اوباش نوجوانوں کی اس حرکت کی وجہ سے سوشل میڈیا پر پاکستان مخالف ٹرینڈ چلتے رہے۔ترکش خواتین کی ویڈیو بنا کر ہراساں کرنے والے لڑکے گرفتار کرلئے گئے ہیں لیکن ترکی کے عوام میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے، ٹوئٹر ٹرینڈز میں ”پاکستانی پرورٹس“اور ”پاکستانی گیٹ آوٹ“ ٹاپ پر رہے ہیں۔جس دن ان لڑکوں کو گرفتار کیا گیا اس دن پاکستان مخالف بیانات ترکی میں سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈز میں شامل تھے۔ رپورٹ کے مطابق اس کے بعد ترکی میں پاکستان قونصلیٹ نے واٹس ایپ پر ایک ایڈوائزری جاری کی جس میں پاکستانی لڑکوں کی جانب سے ترکش خواتین کی ویڈیو بنانے اور ان کو اپ لوڈ کرنے کے واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا کہ احتیاط سے کام لیں، یہاں تک کہ جب آپ کسی جگہ یا مشہور عمارت کی بڑی تصویر لے رہے ہوں تو نظر رکھیں کہ اس سے کوئی غلط مطلب نہ نکال لے۔ترکش خواتین نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہراساں کیے جانے کے واقعات خواتین کا عالمی مسئلہ ہیں، پہلے ہمیں ترکش مرد ہراساں کر چکے ہیں لیکن اب غیر ملکی مردوں کی طرف سے بھی ایسے واقعات دیکھنے میں آ رہے ہیں جس ہم اپنے آپ کو اپنے ہی ملک میں غیر محفوظ سمجھ رہی ہیں۔