پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

عمران خان کی حکومت کا ایک اور جرات مندانہ اقدام ، کرارا جواب ملنے پر امریکہ ہاتھ ملتا رہ گیا

datetime 2  اپریل‬‮  2022 |

اسلام آباد، واشنگٹن(آئی ا ین پی، این این آئی ) پاکستان نے امریکا میں جمہوریت سے متعلق مکالمے میں شرکت سے انکار کردیا ہے۔ وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے وزارت خارجہ کے افسران سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ امریکا میں جمہوریت کے عنوان سے مکالمے کا انعقاد کیا گیا، پاکستان سے تین منٹ پر محیط “ریکارڈڈ بیان دینے کا کہا گیا۔

یہ بھی کہا گیا سوال و جواب سیشن میں پاکستان شامل نہیں ہوگا جس پر ہم نے اس مکالمے میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم کشیدگی کے قطعی حامی نہیں، جنگیں معاشی بحرانوں سمیت ہمہ قسم کے مضمرات کا باعث ہوتی ہیں اور اس کے اثرات پورے خطے اور دنیا پر مرتب ہوتے ہیں، ملک چھوٹے بڑے ہوتے ہیں مگر خود مختاری ،سالمیت عزیز ہوتی ہے۔دوسری جانب سابق امریکی فوجی سربراہ مائیک میولن نے کہا ہے کہ امریکا واضح طور پر پاکستان سے فاصلہ اختیار کر چکا ہے جبکہ وائٹ ہائوس اور اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے پاکستان کی سیاست میں امریکا کے ملوث ہونے کے دعوں کو مسترد کر دیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق پاکستان اور امریکا کے تعلقات کے حوالے سے کیے گئے ایک سوال کے جواب میں ایڈمرل میولن نے کہا کہ یہ کہنا مشکل، بہت مشکل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے کہ گزشتہ دہائی کے دوران ہم واضح طور پر پاکستان سے فاصلہ اختیار کر چکے ہیں اور پاکستان چین کی چھتری کے نیچے جاتا جارہا ہے۔

ایڈمرل مولن اکتوبر 2007 سے ستمبر 2011 تک امریکی فوجی کے سربراہ تھے، جو میموگیٹ تنازع میں بھی نامزد تھے جو کہ ایک یادداشت کے گرد گھومتی ہے، جس کا مقصد ظاہری طور پر پاکستان میں ایک خوفناک فوجی قبضے کو روکنے کے لیے امریکی تعاون حاصل کرنا تھا لیکن ایسا کبھی نہیں ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ چین کے عالمی مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے یہ قربت ان کے لیے بہتر ہے کیونکہ بیجنگ ایسا پڑوسی چاہے گا جو امریکا کے بجائے ان کے قریب ہو۔ان کا مزید کہنا تھا مذکورہ وجوہات کی بنا پر پاکستان اور امریکا کے تعلقات کچھ وقت سے مشکلات کا شکار ہیں۔

سقوط کابل میں پاکستان کے کردار کے حوالے سے کیے گئے ایک سوال کے جواب میں ایڈمرل میولن کا کہنا تھا کہ انہوں نے یقینی طور پر اسے روکنے کے لیے بہت کچھ نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ بطور امریکی آرمی چیف میں نے کانگریس کا بتایا تھا کہ پاکستانی خفیہ ادارے افغانستان میں فعال ہیں اور میں اب بھی سمجھتا ہوں کہ دونوں طرف رابطے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…