کراچی (این این آئی)عالمی ادارہ صحت میں کوویڈ 19 انفیکشن اینڈ کنٹرول کے ایڈوائزری گروپ کے رکن اور برطانیہ کے ساتھرن ہیلتھ اینڈ سوشل کیئر ٹرسٹ کے مشیئرپاکستانی ڈاکٹر پروفیسر نظام دامانی (PROF. NIZAM DAMANI) نے کہا ہے کہ کوویڈ وائرس پاکستان سمیت بیشتر ممالک سے ختم ہورہا ہے، تاہم چند ممالک میں کیسز رپورٹ ہورہے ہیں
جن کی شدت میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے تاہم کوویڈ وائرس میں تبدیلیاں رونما ہوتی رہیں گی لیکن وائرس کے پھیلا کی شدت میں بتدریچ کمی ہو رہی ہے، پاکستان میں کوویڈ کے مریضوں کی تعداد میں بھی نمایاں کمی آگئی ہے، ویکسین لگانے کی وجہ سے قوت مدافعت میں اضافہ ہوا ہے جبکہ کوویڈ سے متاثر ہو کر صحت یاب ہونے والوں میں بھی قوت مدافعت بڑھ گئی ہے، وہ کراچی میں منگل کو ڈا یونیورسٹی منعقدہ سیمینار سے خطاب کررہے تھے۔ سیمینار انفیکشن کنٹرول سوسائٹی پاکستان اور ڈا یونیورسٹی کے اشتراک سے منعقد کیا گیا جس میں انفیکشن سوسائٹی کے صدر پروفیسر رفیق خانانی اور ڈا لیباٹری کے سربراہ پروفیسر سعید خان، پروفیسر صباسہیل، پروفیسر تحریم انصاری نے بھی کوویڈ سے متعلق آگاہی دی۔ پروفیسر نظام دمانی، پروفیسر رفیق خانانی، پروفیسر سعید خان سمیت دیگر ماہرین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کوویڈ کی پانچویں لہر ختم ہوگئی، پاکستان میں 14 کڑور سے زائد عوام کو ویکسین لگائی جاچکی ہے، کوویڈ وبا اختتام پذیر ہورہی ہے، اب یہ وبا (EPIDEMIC) کی بجائے مقامی وبا بن جائے گی جس کے بعد چند ممالک کے چھوٹے چھوٹے علاقوں میں کوویڈ کیس رپورٹ ہونگے۔ ان ماہرین کا کہنا تھا کہ اس کے باوجود ہمیں احتیاط کرنا ہوگئی۔ ان ماہرین کا کہنا تھا کہ وقت کے ساتھ ساتھ کوویڈ وائرس میں جنتیاتی تبدلیاں رونما ہوتی رہیں گی لیکن یہ وائرس ہمیشہ کیلئے ختم نہیں ہوگا۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں کوویڈ ویکسین کے بہترین اور حوصلہ افزا نتائج سامنے آنے کے بعد کہا جاسکتا ہے کہ وائرس کمزور اور اس سے ہونے والے نقصانات کی شدت میں نمایا کمی آچکی ہے۔