پشاور(این این آئی) قصہ خوانی کوچہ رسالدار مسجد حملے میں شہید پولیس اہلکار کے ہاں دو روز قبل بیٹی کی ولادت ہوئی جس پر وہ بہت خوش تھا ۔ پشاور حملے میں پولیس اہلکار جمیل شہید ہوا جس کے ہاں دو روز قبل ہی بیٹی ہوئی تھی۔ جمیل رات ہسپتال میں گزارنے کے بعد
صبح ڈیوٹی پر آیا لیکن ننھی کلی کا نام رکھنے سے پہلے ہی جسم پر گولیاں کھا کر شہدا کی فہرست میں شامل ہوگیا۔شہید اہلکار کے بھائی خلیل نے بتایا کہ جمیل بہن بھائیوں میں سب سے بڑا تھا جس کی چند سال قبل شادی ہوئی تھی، شہید کا ایک ڈیڑھ سالہ بیٹا بھی ہے اور اب بیٹی پیدا ہوئی، بیٹی کی پیدائش پر بھائی بہت خوش تھا، گاؤں میں سب سے اخلاق سے ملتا تھا، والدین سے بھی بہت محبت کرتا تھا، شاید اس کے نصیب میں شہادت لکھی ہوئی تھی۔خلیل نے بتایا کہ میرے بھائی کو پولیس میں جانے کا بہت شوق تھا، سال 2009ء میں جب حالات پشاور کے بہتر نہیں تھے اس وقت بھرتی ہوا لیکن وردی سے بے پناہ محبت تھی۔خلیل نے بتایا کہ ہمارے گھر میں خوشیاں چل رہی تھیں لیکن اچانک پیش آنے والے واقعے نے سب کے دل دہلا دیے لیکن اس کے باجود ہمارے حوصلے بلند ہیں، بھائی کو شہادت نصیب ہوئی جس پر ہم فخر محسوس کرتے ہیں۔