منگل‬‮ ، 08 جولائی‬‮ 2025 

ہمارا کوئی فوجی یوکرین میں داخل نہیں ہوگا، نیٹو چیف کا فوجی اور لڑاکا طیارے بھیجنے سے انکار

datetime 2  مارچ‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برسلز (این این آئی)نیٹو کے سیکرٹری جنرل نے اپنی افواج یوکرین نہ بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے روس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جلد از جلد یوکرین میں جنگ کا خاتمہ کرے اور اپنی فورسزکا انخلا کرائے۔انہوں نے کہا کہ نیٹو اتحادی یوکرین کی فوجی و مالی مدد سمیت انسانی امداد کی بھی حمایت کررہے ہیں مگر نیٹو کی فوج یوکرین نہیں جائے گی۔

اسٹولٹن برگ نے کہا کہ نیٹو تنازع کا حصہ نہیں بنے گا، اس لیے یوکرین میں اپنی فوج اور لڑاکا طیارے نہیں بھیجے گا،نیٹو ایک دفاعی اتحادی ہے جوروس کے ساتھ تصادم نہیں چاہتا۔دوسری جانب پولینڈ نے بھی جنگ میں شامل نہ ہونے کا ا اعلان کردیا ہے۔علاوہ ازیں امریکی صدر جوبائیڈن اوریوکرینی صدر کی آدھا گھنٹہ فون پر گفتگو ہوئی جس میں یوکرینی صدر نے پابندیوں اوردفاع امداد پر بات کی۔ دوسری جانب یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے یورپی پارلیمان سے اپنے ایک خطاب میں کہا کہ روس کے ساتھ جنگ میں ان کے ملک اور یوکرینی عوام نے اپنے حوصلے دکھا دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب یورپ ثابت کرے کہ وہ واقعی یوکرین کے ساتھ کھڑا ہے۔یوکرینی صدر کے خطاب کے بعد یورپی کمیشن کی صدر فان ڈئر لاین اور تمام ارکان پارلیمان احتراما کھڑے ہو کر دیر تک تالیاں بجاتے رہے۔روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی طرف سے ملکی افواج کو یوکرین پر حملے کا حکم دیے جانے اور گزشتہ کئی دنوں سے جاری روسی یوکرینی جنگ کے پس منظر میں یورپی پارلیمان نے صدر وولودیمیر زیلنسکی کو دعوت دی تھی کہ وہ اس بلاک کے قانون ساز ادارے کے ایک خصوصی اجلاس میں ارکان سے خطاب کریں۔زیلنسکی نے یوکرین سے یورپی ارکان پارلیمان سے جو ورچوئل خطاب کیا، اس میں ان کا لب و لہجہ اور مستقبل کے حوالے سے کییف کی خواہشات دونوں ہی بہت واضح تھے۔

یوکرینی صدر نے اپنے بہت جذباتی پیغام میں کہا کہ جس وقت وہ یورپی قانون سازوں سے اپنا خطاب کر رہے تھے، وہ کییف پر روسی میزائلوں سے حملوں کے درمیانی وقفے کا مختصر سا وقت تھا۔وولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ روسی فوجی حملے کے بعد ان کے ملک اور یوکرینی عوام نے اپنے بلند حوصلے دکھا دیے ہیں اور اس جنگ

کی صورت میں یوکرین اپنی بقا کی جدوجہد اور’یورپ کا برابر حقوق والا ملک بننے کی کوششیں دونوں جاری رکھے ہوئے ہے۔یوکرینی صدر نے مزید کہا، ”مجھے یقین ہے کہ آج ہم اپنی جانوں کی جو قربانیاں دے رہے ہیں، وہ یورپ میں برابری کے لیے ہماری خواہش کا عملی نتیجہ ہے۔ اس کے لیے ہمارے بہترین شہری اپنی جانیں قربان کر رہے ہیں۔

انہوں نے زور دے کر کہاکہ ہمیں کوئی توڑ سکتا ہے اور نہ نیچا دکھا سکتا ہے۔ ہم مضبوط ہیں، ہم یوکرینی ہیں۔ ہم نے اپنی ہمت اور حوصلے کا کھل کر مظاہرہ کیا ہے۔ ہم نے ثابت کر دیا یے کہ ہم بھی بالکل آپ جیسے ہی ہیں۔یوکرینی صدر نے یورپی ارکان پارلیمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اب آپ کو یہ ثابت کرنے کی ضرورت ہے کہ آپ ہمارے ساتھ ہیں۔

ثابت کیجیے کہ آپ ہمیں بیچ راستے میں اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔ آپ کو ثابت کرنا ہو گا کہ آپ واقعی یورپی ہیں۔ کییف کے رہائشی بھی ملکی فوج کے ساتھ مل کر روسی حملے کو ناکام بنانے کی کوشش میں ہیں۔ شہری دفاع کے کچھ ممبران پیٹرول بم بنا رہے ہیں۔صدر زیلنسکی نے اپنی اس تقریر میں یہ بھی کھل کر کہا کہ یورپی یونین کو ان کے ملک کو اپنی صفوں میں شامل کرنا چاہیے۔

یوکرینی صدر کے خطاب سے پہلے یورپی پارلیمان کی اسپیکر روبیرٹا میٹسولا نے ارکان سے اپنے خطاب میں یوکرین پر روسی فوجی حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہاکہ ہم اس وقت پوٹن کی شروع کردہ جنگ کے تاریک سائے میں ہیں، ایک ایسی جنگ جس کے لیے ہم نے نہ کوئی اشتعال انگیزی کی اور جو نہ ہی ہم نے شروع کی۔روبیرٹا میٹسولا نے کہاکہ یوکرین پر روسی فوجی حملہ ایک آزاد اور خود مختار ریاست پر عسکری چڑھائی ہے۔ یورپی یونین اس بات کی حمایت کرے گی کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور بیلاروس کے رہنما آلیکسانڈر لوکاشینکو کے خلاف جنگی جرائم کے الزامات کے تحت چھان بین کی جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ساڑھے چار سیکنڈ


نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…