لاہور(این این آئی) مقامی عدالت نے مسجد وزیر خان میں شوٹنگ اور ویڈیو بنانے کے معاملے پر اداکارہ صبا قمر اور بلال سعید کی بریت کی درخواستوں پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے درخواستیں مسترد کر دیں، عدالت نے فردجرم عائد کرنے کے لئے دونوں کو16مارچ کو طلب کر لیا۔
ضلع کچہری لاہور میں صباقمر اور بلال سعید کی مسجد وزیر خان میں شوٹنگ اور ویڈیو بنانے کے کیس میں دائر بریت کی درخواست پر سماعت ہوئی اور فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔جوڈیشل مجسٹریٹ ثروت بتول نے ملزمان کی مقدمے سے بریت کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا۔عدالت نے عبوری فیصلے میں ملزمان کی بریت کی درخواستیں مسترد کر دیں۔اداکارہ صبا قمر کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وقوعہ کے 10 دن بعد مقدمہ درج کیا گیا، یہ مقدمہ22 اے22 بی کی درخواست پر درج کیا گیا۔محکمہ اوقاف کی انکوائری رپورٹ بھی ہمارے حق میں ہے، اوقاف کے ریجنل منیجر اخلاق احمد کی رپورٹ کے مطابق دوران شوٹنگ نہ غیر اخلاقی لباس پہنا گیا اور نہ ہی کوئی غیر اخلاقی حرکت ہوئی۔سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا گیا کہ ہمارے پاس تمام ثبوت یو ایس بی میں موجود ہیں، یو ایس بی میں ان کے ڈانس کی فوٹیج موجود ہے، مسجد مسلمانوں کے عبادت کی جگہ ہے ڈانس کرنے کی جگہ نہیں ہے۔اداکاروں نے مسجد کا تقدس پامال کرکے مسلمانوں کے جذبات جروح کیے۔ عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا جو کچھ دیر بعد جاری کرتے ہوئے بریت کی درخواستیں مسترد کر دی گئیں اوربلال سعید اور صبا قمر کو فرد جرم کی کارروائی کے لیے 16 مارچ کو طلب کرلیا گیا۔