اسلام آباد (آن لائن)پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے سابق وزیر اعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری سے الگ الگ ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے جس میں فیصلہ کن حکومت مخالف تحریک کے لئے مختلف آپشنز پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے ،پی ڈی ایم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس
سے پہلے نواز شریف اور فضل الرحمن کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے ،دونوں رہنمائوں نے حکومت مخالفت تحریک کو فیصلہ کن بنانے کے لئے مشاورت کی جبکہ نواز شریف نے پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس بھی جلد بلانے کی درخواست کی جس پر مولانا فضل الرحمن نے آئندہ ہفتے پی ڈی ایم کا اجلاس بلانے کا عندیہ دیدیا ہے ،دونوں رہنمائوں کے درمیان اپوزیشن کے مشترکہ لانگ مارچ بارے پیپلز پارٹی کی تجاویز پر بھی تبادلہ خیال ہوا ،نواز شریف کا کہنا تھا کہ ن لیگ تنہا پرواز کے بجائے پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے کئے گئے فیصلوں کی پابند ہے اس حکومت سے نجات ناگزیر ہو چکی ہے اور بلاتاخیر اس کو گھر بھجوا کر نئے انتخابات کروائے جائیں ،اپوزیشن متحد ہو کر اس حکومت کو گھر بھیج سکتی ہے جس پر مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اس حکومت کو گھر بھیجنے کے لئے تمام آئینی ،قانونی اور عوامی آپشنز استعمال کئے جائیں گے ،اس وقت ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا ہے اور عوام شدید مشکلات کا شکار
ہے،عوام کو اس عذاب سے بچانے کیلئے حکومت کے خلاف ہر حربہ استعمال کریں گے ،ذرائع کے مطابق آصف زرداری اور فضل الرحمن کے درمیان ٹیلی فونک رابطے میں بھی چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی ،سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر،وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وزیرا عظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے لئے بات چیت ہوئی
اور اس حوالے سے پارلیمنٹ کے اندراپوزیشن جماعتیں مشترکہ حکمت عملی اختیار کرے گی ،آصف زرداری نے ن لیگ قیادت کے ساتھ اپنی ملاقاتوں بارے بھی فضل الرحمن کو اعتماد میں لیا اور کہا کہ عدم اعتماد ایک آئینی اور قانونی راستہ ہے اور اسٹیبلشمنٹ بھی اس وقت نیوٹرل دکھائی دیتی ہے لہذا ہمیں عدم اعتماد کے ذریعے اس حکومت کو گھر بھیجنا ہوگا ۔