پیر‬‮ ، 24 فروری‬‮ 2025 

لاکھوں لوگوں کا ڈیٹا نادراسے مل گیا ، شوکت ترین کا سب کو ٹیکس کے نوٹس بھیجنے کا فیصلہ

datetime 4  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ 15ملین لوگوں کا ڈیٹا نادرا کی مدد سے مل چکا ہے ،اسی ماہ سے سب کو ٹیکس کے نوٹس بھیجے جائیں گے ،اعتراض کرنے والے تھرڈ پارٹی سے رابطہ کریں،ہم کسی کو ڈنڈا نہیں ماریں گے ،پیار سے اور قانون کے دائرہ میں رہ کر ٹیکس وصول کریں ،ایسا کرنے سے چھ سال میں جی ڈی پی ریشو پندرہ سے بیس تک چلی جائے گی،

ٹیکس ڈائریکٹری اس لیے جاری کی کہ عوام کو پتہ ہو کہ کون کتنا ٹیکس دیتا ہے ،ان خیالات کا اظہار انہوںنے گزشتہ روز ٹیکس ڈائریکٹری کے اجراکی تقریب سے خطاب کے دوران کیا،وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہحکومت اراکین پارلیمنٹ کے ٹیکس ڈائریکٹری کو کافی سالوں سے چھاپ رہی ہے ،ٹیکس کلچر کی شروعات اراکین پارلیمنٹ سے ہونی چاہئے ،اس سے پورے نظام میں شفافیت آئے گی،کسی معاشرے کی ترقی میں ٹیکس کا بڑا کردار ہوتا ہے ،74 سالوں میں 12.13 فیصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی سے اوپر نہیں گئے,سب نے ٹیکس دینا ہے ، کوئی مقدس گائے نہیں ہونی چاہئے ,جس کا جتنا زور لگتا ہے ٹیکس چھپاتا ہے ,شوکت ترین نے مزید کہا کہ جاری اخراجات کو بھی آمدن سے پورا نہیں کرسکتے ،ترقیاتی اخراجات کے لیے قرض لینا پڑتا ہے ٹیکسوں کو ہم آہنگ کرنا ایف بی آر کے لیے چیلنج ہے ،ٹیکسوں کو سادہ کرنا ہے ،ود ہولڈنگ ٹیکس اس لیے لیتے ہیں کہ ٹیکس اکٹھا نہیں کرسکتے،دو قسم کے ٹیکس ہونے چاہئیں،آمدن اور اخراجات پر ٹیکس ہونا چاہئے،2 ملین لوگ ٹیکس ادا کرتے ہیں ،نادرا کے ساتھ مل کر ٹیکسوں کا دائرہ کار بڑھا رہے ہیں ،اب سے لوگوں کو نوٹسز بھیجنا شروع کردیں گے،اگر کسی کو اعتراض ہے تو تھرڈ پارٹی سے رابطہ کرے ،لوگوں کو ہراس نہیں کریں گے ،ڈنڈا کسی کو نہیں ماریں گے ،

15 ملین لوگوں کا ڈیٹا مل چکا ہے ،6 سال میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو 15 سے 20 فیصد تک کریں گے ،چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر اشفاق احمد نے کہا کہ یہ اہم تقریب ہے اورپارلیمان کے ممبران کی ٹیکس ڈائریکٹری جاری کی جائیگی،کابینہ نے اس ٹیکس ڈائریکٹری کے جاری کرنے کی منظوری دی تھی، گزشتہ ڈائریکٹری صرف

اراکین پارلیمنٹ کے نام، ٹیکس اور ایسوسی ایشن آف پرسن میں ان کے حصص کا ذکر تھا، نئی ڈائریکٹری میں اراکین پارلیمنٹ کی آمدنی سمیت زرعی آمدنی کو شامل کیا، زرعی آمدنی پر ٹیکس صوبوں کو جاتا ہے جس کی وجہ سے زرعی آمدنی پر ٹیکس شامل نہیں، جو بھی رکن پارلیمنٹ تصحیح کیلئے درخواست دے گا وہ تصحیح کردی جائے گی، ٹیکس ڈائریکٹری سال 2019 کی جاری کی جارہی ہے۔

موضوعات:



کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…