ہفتہ‬‮ ، 19 اپریل‬‮ 2025 

لاکھوں لوگوں کا ڈیٹا نادراسے مل گیا ، شوکت ترین کا سب کو ٹیکس کے نوٹس بھیجنے کا فیصلہ

datetime 4  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ 15ملین لوگوں کا ڈیٹا نادرا کی مدد سے مل چکا ہے ،اسی ماہ سے سب کو ٹیکس کے نوٹس بھیجے جائیں گے ،اعتراض کرنے والے تھرڈ پارٹی سے رابطہ کریں،ہم کسی کو ڈنڈا نہیں ماریں گے ،پیار سے اور قانون کے دائرہ میں رہ کر ٹیکس وصول کریں ،ایسا کرنے سے چھ سال میں جی ڈی پی ریشو پندرہ سے بیس تک چلی جائے گی،

ٹیکس ڈائریکٹری اس لیے جاری کی کہ عوام کو پتہ ہو کہ کون کتنا ٹیکس دیتا ہے ،ان خیالات کا اظہار انہوںنے گزشتہ روز ٹیکس ڈائریکٹری کے اجراکی تقریب سے خطاب کے دوران کیا،وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہحکومت اراکین پارلیمنٹ کے ٹیکس ڈائریکٹری کو کافی سالوں سے چھاپ رہی ہے ،ٹیکس کلچر کی شروعات اراکین پارلیمنٹ سے ہونی چاہئے ،اس سے پورے نظام میں شفافیت آئے گی،کسی معاشرے کی ترقی میں ٹیکس کا بڑا کردار ہوتا ہے ،74 سالوں میں 12.13 فیصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی سے اوپر نہیں گئے,سب نے ٹیکس دینا ہے ، کوئی مقدس گائے نہیں ہونی چاہئے ,جس کا جتنا زور لگتا ہے ٹیکس چھپاتا ہے ,شوکت ترین نے مزید کہا کہ جاری اخراجات کو بھی آمدن سے پورا نہیں کرسکتے ،ترقیاتی اخراجات کے لیے قرض لینا پڑتا ہے ٹیکسوں کو ہم آہنگ کرنا ایف بی آر کے لیے چیلنج ہے ،ٹیکسوں کو سادہ کرنا ہے ،ود ہولڈنگ ٹیکس اس لیے لیتے ہیں کہ ٹیکس اکٹھا نہیں کرسکتے،دو قسم کے ٹیکس ہونے چاہئیں،آمدن اور اخراجات پر ٹیکس ہونا چاہئے،2 ملین لوگ ٹیکس ادا کرتے ہیں ،نادرا کے ساتھ مل کر ٹیکسوں کا دائرہ کار بڑھا رہے ہیں ،اب سے لوگوں کو نوٹسز بھیجنا شروع کردیں گے،اگر کسی کو اعتراض ہے تو تھرڈ پارٹی سے رابطہ کرے ،لوگوں کو ہراس نہیں کریں گے ،ڈنڈا کسی کو نہیں ماریں گے ،

15 ملین لوگوں کا ڈیٹا مل چکا ہے ،6 سال میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو 15 سے 20 فیصد تک کریں گے ،چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر اشفاق احمد نے کہا کہ یہ اہم تقریب ہے اورپارلیمان کے ممبران کی ٹیکس ڈائریکٹری جاری کی جائیگی،کابینہ نے اس ٹیکس ڈائریکٹری کے جاری کرنے کی منظوری دی تھی، گزشتہ ڈائریکٹری صرف

اراکین پارلیمنٹ کے نام، ٹیکس اور ایسوسی ایشن آف پرسن میں ان کے حصص کا ذکر تھا، نئی ڈائریکٹری میں اراکین پارلیمنٹ کی آمدنی سمیت زرعی آمدنی کو شامل کیا، زرعی آمدنی پر ٹیکس صوبوں کو جاتا ہے جس کی وجہ سے زرعی آمدنی پر ٹیکس شامل نہیں، جو بھی رکن پارلیمنٹ تصحیح کیلئے درخواست دے گا وہ تصحیح کردی جائے گی، ٹیکس ڈائریکٹری سال 2019 کی جاری کی جارہی ہے۔

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…