پیر‬‮ ، 24 فروری‬‮ 2025 

کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافہ آئی ایم ایف کی طرف دھکیل دیتا ہے،شوکت ترین

datetime 9  دسمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافہ آئی ایم ایف کی طرف دھکیل دیتا ہے، قرضوں سے نجات کیلئے ریونیو میں اضافہ ضروری ہے ، غریب کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا چاہتے ہیں اوران کو مچھلی دیں گے نہیں بلکہ پکڑنا سکھائیں گے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ ہماری ترجیح مستحکم گروتھ ہے،

گروتھ مصنوعی نہیں مستحکم ہوگی، ہماری بچت انتہائی کم ہے، اب پاکستان کی معیشت کورونا کے دھچکوں سے باہر آئی ہے، وزیر اعظم عمران خان سب کی ترقی چاہتے ہیں، پاکستان کو مسلسل ترقی کی ضرورت ہے جبکہ کورونا کے بعد پاکستان میں ترقی کی شرح 4 فی صد ہے۔شوکت ترین نے کہا کہ 5سے6فیصد تک کی معاشی شرح ترقی کے لیے محصولات مجموعی پیداوارکا20فیصد ہونی چاہیں، ہم نے پاورسیکٹرکوٹھیک کرنا ہے، سابقہ حکومت نے زیادہ بجلی کی خواہش میں اتنی بجلی پیدا کردی کہ کیپسٹی پیمنٹ دینا پڑیں گی،ہم نے طے کیا ہے سب سے پہلے اپنا ریونیوبڑھانا ہے، ہماری برآمدات ملک کی مجموعی پیداوارکا10جبکہ درآمدات25فیصد ہیں، ملک میں صرف تین ملین لوگ ٹیکس دیتے ہیں، ہم نے ایف بی آرکوہراساں کرنے سے منع کیا ہے، لوگ ٹیکس دینا چاہتے لیکن ہراساں کرنے کی وجہ سے ڈرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ امپورٹ،ایکسپورٹ کا بیلنس نہیں ہوگا توہمیشہ ڈالرکی ضرورت پڑے گی اورآئی ایم ایف جانا پڑے گا،اکانومی اوورہیٹ نہیں پانچ فیصد پرگروتھ کررہی ہے، امپورٹ کرنے والی اشیا مہنگی ہوئی توہمارا ٹریڈ ڈیفسیٹ بڑھ گیا،پاکستان میں بچت معیشت کا صرف 13 فی صد ہے، برآمدات صرف 10 فی صد اور درآمدات کا حصہ 25 فی صد ہیں۔مشیر خزانہ نے کہا کہ چینی اور دالوں کی درآمدات ستم ظریفی ہے، زرعی شعبے کو ماضی میں نظر انداز کیا گیا،

کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھنا ا?ئی ایم ایف کی طرف دھکیل دیتا ہے، مسلسل خسارے کی وجہ سے حکومت بینکوں کے قرضوں کا بڑا حصہ لے جاتی ہے، غریب طبقے کو مچھلی پکڑنا سکھائیں گے، مچھلی نہیں دیں گے، غریب طبقے کو کاروبار اور غریب کسان کو بلاسود قرضے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ ریونیومیں اضافہ

ہوتاکہ قرضے نہ لینا پڑیں،بجلی کی کھپت13فیصد بڑھنے کا مقصد گروتھ بڑھنے کے اشارے ہے، انکم ٹیکس میں32فیصد اضافہ ہوا ہے، اس سال ہمارے ریونیوبڑھ رہے ہیں، نوجوانوں کوکاروبارکے لیے بلاسود قرض دے رہے ہیں، امریکا،برطانیہ میں بھی ہیلتھ کارڈ پرکچھ نہ کچھ پیسے لیے جاتے ہیں، عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں کمی سے چیزوں کے ریٹ آہستہ،آہستہ نیچے آجائیں گے جبکہ ہمارا لیڈراورمیں بھی کہتا ہوں’’گھبرانا نہیں‘‘ ہے۔

موضوعات:



کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…