کووڈ ویکسین سے ملنے والا تحفظ وقت کیساتھ گھٹ جاتا ہے، دوران تحقیق اہم انکشافات

30  اکتوبر‬‮  2021

لندن(این این آئی)کورونا وائرس کی قسم ڈیلٹا کے خلاف ہر عمر کے افراد میں ویکسین کی دوسری خوراک کے بعد بننے والی مدافعت چند ماہ میں گھٹ جاتی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ تحقیق میں اسرائیل میں 11 سے 31 جولائی کے دوران کووڈ 19 سے متاثر ہونے والے افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔

اسرائیل کے تمام شہریوں کی فائزر سے ویکسینیشن جون 2021 سے مکمل ہوگئی تھی۔محققین نے دریافت کیا کہ 60 سال یا اس سے زائد عمر کے ایسے افراد جن کی ویکسینیشن جنوری 2021 میں ہوئی تھی، ان میں کووڈ کا خطرہ مارچ میں ویکسینیشن کرانے والے افراد کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔اسی طرح 2021 کے آغاز میں ویکسینیشن کرانے والے افراد میں مارچ یا اپریل میں ویکسین استعمال کرنے والوں کے مقابلے میں بیماری کا خطرہ زیادہ دریافت ہوا۔اس سے قبل اکتوبر 2021 کے آغاز میں مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں بھی عندیہ دیا گیا تھا کہ فائزر/ بائیو این ٹیک کی تیار کردہ کووڈ 19 ویکسین سے بیماری کے خلاف ملنے والے تحفظ کی شرح ویکسینیشن مکمل ہونے کے 2 ماہ بعد گھٹنا شروع ہوجاتی ہے، تاہم بیماری کی سنگین شدت، ہسپتال میں داخلے اور اموات کے خلاف ٹھوس تحفظ ملتا ہے۔اسرائیل اور قطر میں ہونے والے تحقیقی کام سے اس خیال کو تقویت ملتی ہے کہ مکمل ویکسینیشن کے بعد بھی لوگوں کو

بیماری سے بچا ئوکے لیے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا چاہیے۔نتائج سے ثابت ہوا کہ ویکسین کی دوسری خوراک کے استعمال کے 2 ماہ بعد اینٹی باڈیز کی سطح میں تیزی سے کمی آنے لگتی ہے بالخصوص مردوں میں، 65 سال سے زائد عمر کے افراد اور کمزور مدافعتی نظام کے حامل افراد میں ویکسین کی افادیت میں کمی زیادہ نمایاں ہوتی ہے۔تحقیق میں

یہ بھی عندیہ دیا گیا کہ کووڈ 19 کو شکست دینے کے بعد ویکسینیشن کرانے والے افراد کو ملنے والے تحفظ کا دورانیہ زیادہ طویل ہوسکتا ہے۔دوسری تحقیق قطر میں ہوئی جس میں ان مریضوں کی جانچ پڑتال کی گئی تھی جو ویکسنیشن کے بعد کووڈ 19 سے متاثر ہوئے۔قطر میں زیادہ تر افراد کی ویکسینیشن کے لیے فائزر ویکسین کا سہارا لیا گیا۔محققین نے بتایا

کہ فائزر ویکسین سے بیماری کے خلاف ملنے والا تحفظ دوسری خوراک کے استعمال کے ایک ماہ بعد عروج پر ہوتا ہے اور آنے والے مہینوں میں بتدریج کمی آتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ویکسینیشن مکمل ہونے کے 4 ماہ بعد تحفظ کی شرح میں تیزی سے کمی آتی ہے۔مگر ان کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں داخلے اور موت کے خلاف تحفظ کی شرح 90 فیصد سے زیادہ

رہتی ہے۔تحقیق کے مطابق ویکسین کی افادیت میں کمی میں رویوں کا بھی کردار ہوسکتا ہے کیونکہ ویکسینیشن کرانے والے افراد زیادہ میل جول رکھتے ہیں اور یہ امکان زیادہ ہوتا ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کرتے ہوں۔تحقیق میں بتایا گیا کہ اس طرح کے رویے سے حقیقی دنیا میں ویکسین کی افادیت میں کمی آتی ہے جس سے بھی افادیت گھٹنے کی ممکنہ وضاحت ہوتی ہے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…