بدھ‬‮ ، 10 ستمبر‬‮ 2025 

افغان صوبہ تخار میں کھڑا روسی فوجی ٹینک کیوں اہمیت کا حامل ہے؟دلچسپ تحریر

datetime 25  اکتوبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

قندوز(این این آئی)افغان صوبہ قندوز سے بدخشان جاتے ہوئے تخار صوبے میں ایک جگہ تنگی فرقار کہلاتی ہے اس راستہ میں جو ٹینک نظر آرہا ہے اس کی خاص بات یہ کہ یہ روسی افواج کا ٹینک ہے جس وقت روس سے یہاں جہاد ہورہا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس ٹینک پر فارسی میں

ایک بہت دلچسپ تحریر ہے کہ یہ ٹینک مجاہدین نے روس کو شکست دے کر حاصل کیا اور پھر مجاہدین کو طالبان نے شکست دے کر اس ٹینک پر قبضہ کر لیا۔صوبہ بدخشاں کے نواحی علاقوں کا کنٹرول بہت پہلے سے طالبان کی پاس تھا لیکن دارالحکومت فیض آباد پر مختصر مگر خوں ریز جنگ کے بعد طالبان نے 11 اگست کو اس شہر پر قبضہ کیا۔افغانستان میں مالی اثاثے منجمد ہیں ادارے سنبھالنے والے غیرملکی ماہرین ملک سے چلے گئے، تعلیم یافتہ اور ہنر مند افراد کیلئے روزگار اور حکومت کے پاس تنخواہوں کے پیسے نہیں ہیں، اسپتالوں اور درسگاہوں سمیت ہر شعبہ مفلوج ہوگیا، یہ نقشہ ہے موجودہ افغانستان کا جس کی معاشی بحالی طالبان کا نیا اور کڑا چیلنج بنی ہوئی ہے۔افغانستان میں حکومت کی تبدیلی کے بعد دیگر صوبوں کی طرح بدخشاں میں بھی معاشی حالات بہت خراب ہیں۔ جو بیمار ہیں ان کیلئے اسپتالوں میں دوائیں نہیں، بیروزگاری عام ہے لیکن اگر کوئی کہیں کام کربھی رہا ہے تو اس کی تنخواہ ادا کرنے کے لئے پیسہ نہیں، جبکہ تعلیمی اخراجات بھی بوجھ بن گئے ہیں۔ڈاکٹر نصر اللہ نیازی کا کہنا تھا کہ تین مہینے ہوگئے تنخواہ نہیں ملی ہمیں آغا خان فاونڈیشن تنخواہیں دیتی تھی وہ بھی بینک کی وجہ سے نہیں مل پارہی بہت مشکلات کا سامنا ہے۔افغانستان کے پڑھے لکھے نوجوانوں کے لیے سب سے مشکل مالی اور سیکیورٹی مسائل ہیں اگر یہ دونوں مشکلات حل ہوجائیں تو افغان طلبہ کے نئے مواقعے پیدا ہوں گے۔گورنر مولوی نثار احمد کا کہنا تھا کہ یہی مشکلات حل کرنے کیلئے اسلامی امارت دن رات محنت کر رہی ہے جیسے امن و امان کے معاملات ہم نے دلیری سے حل کئے ہیں اسی طرح اللہ تعالی کی مدد سے ہم بین الاقوامی رابطوں کے ذریعہ اقتصادی معاملات اور روزگار کے مواقعوں کیلئے ہر ممکن کوششیں کررہے ہیں۔افغان عوام یہ تو تسلیم کرتے ہیں کہ طالبان کی آمد کے بعد سے امن و امان بہتر اور شاہراہیں محفوظ ہو گئی ہیں۔ لیکن کیا طالبان معاشی حالات جلد بہتر بنا سکیں گے اس سوال پر وہ خاموش ہو جاتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…