کوئٹہ (آن لائن )بلوچستان میں سیاسی بحران ،ناراض اور حامی ارکان کاسماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپردلچسپ مکالمہ ،ایک دوسرے کو اپنے اپنے گروپوں میں دیکھنے کی بھی پیشنگوئی کرڈالی ۔گزشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپر صوبائی وزیر داخلہ
میر ضیاء اللہ لانگو کے بیان پرردعمل دیتے ہوئے ناراض رکن وبی اے پی کے قائم مقام صدر میرظہوربلیدی نے کہاکہ ضیا جان !جب جام کمال خان مولانا واسع اور مولانا عبدالغفور حیدری سے ملیں تو حلال اور اگر ہم رابطہ کریں تو حرام۔ کیا یہ کھلا تضاد نہیں ہے ۔ آپ کو جلد ہم اپنے کیمپ میں دیکھ رہے ہیں۔جس پر جواب دیتے ہوئے صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے کہاکہ ظہور جان مولانا واسع اور حیدری صاحب سے ملنا اور انکی طبیعت کاپھوچھنا الگ بات اور چھپ کر ملنا اور شرارتی باتیں کرنا الگ بات ہے آپ جلد اپنے بھائیوں کے پاس مجھے نظر آرہے ہو۔دوسری جانب اسمبلی اجلاس بدھ کو ہوگا جس میں تحریک عدم اعتماد پیش کی جائے گی ۔واضح رہے کہ بلوچستان عوامی پارٹی ،پی ٹی آئی اور بی این پی (عوامی) کے ناراض ارکان کی جانب سے 11اکتوبر کووزیراعلیٰ جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کی گئی تھی جس کیلئے گورنربلوچستان کی جانب سے 20اکتوبر کو اسمبلی اجلاس طلب کیاگیاہے ۔دونوں جانب سے اکثریت کے دعوے جاری ہے ۔