منگل‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

محکمہ ایکسائز نے 1300 سے 2500 سی سی گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس صرف ایک روپیہ مقررکر دی

datetime 14  اکتوبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(مانیٹرنگ، این این آئی)محکمہ ایکسائز نے 1300 سی سی سے 2500 سی سی تک کی گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس ایک روپیہ مقرر کر دی ہے، محکمہ ایکسائز پختونخوا کے مشیر خلیق الرحمان کے مطابق اگلے ماہ سے رجسٹریشن فیس ایک روپیہ وصول کی جائے گی، ان کا کہنا ہے کہ ایسا کرنے سے گاڑیوں کی رجسٹریشن میں اضافے کا امکان ہے،

دوسری جانب وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کے فیصلے کے مطابق سابقہ پاٹا کا علاقہ سال 2023تک ہر قسم کے ٹیکسوں سے مستثنیٰ ہے اس لئے ٹیکس وصولی کا کوئی بھی ادارہ اس علاقے سے ٹیکس وصول نہیں کر سکتا، جو بھی ادارے 2023سے قبل ملاکنڈ ڈویژن سمیت سابقہ پاٹا میں ٹیکس وصولی کے لئے اپنے دفاتر کھول رہے ہیں و ہ بلا وجہ عوام میں بے چینی پھیلارہے ہیں جس کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ نے جمعرات کے روز سوات چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس نے ان کے دفتر میں ان سے ملاقات کی اور سوات میں کاروباری اور صنعتی شعبے سے وابستہ لوگوں کو درپیش مسائل اور علاقے میں صنعتی اور کاروباری سرگرمیوں کے فروغ سے متعلق مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ سیکرٹری صنعت ہمایون خان، وزیراعلیٰ کے اسپیشل سیکرٹری محمد خالق اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وفد نے وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا کہ ٹیکس وصولی کا ایک وفاقی ادارہ ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکس وصولی کے لئے دفاتر کھول رہا ہے اورادارے کی طرف سے علاقے میں بعض لوگوں کو ٹیکس ادائیگی سے متعلق پیغامات بھی موصول ہو رہے ہیں جس سے علاقے کے لوگوں میں بے چینی پائی جاتی ہے۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ

وفاقی حکومت نے سال 2023تک سابقہ پاٹا کے علاقوں کو ٹیکسوں میں چھوٹ دی ہے تب تک کوئی بھی ادارہ ٹیکس وصول نہیں کر سکتا اس کے باوجود کوئی بھی ادارہ وہاں سے ٹیکس وصول کرنے کی کوشش کرے گا وہ حکومتی فیصلے کی خلاف ورزی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکس وصولی کے ادارے کی جانب

سے قبل از وقت دفتر کے قیام کا معاملہ وفاقی سطح پر متعلقہ حکام کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت کی کوشش ہے کہ ان علاقوں کی پسماندگی کو مد نظر رکھتے ہوئے ٹیکس چھوٹ میں مزید توسیع دی جائے جس کے لئے معاملہ وفاقی حکومت کے ساتھ اٹھایا جائیگا۔ وفد کے ضلع سوات میں انڈسٹریل اسٹیٹ کے

قیام کے مطالبے پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت پہلے ہی سے سوات میں انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام کے منصوبے پر کام کر رہی ہے جبکہ منصوبے کا پی سی ون بھی تیارکر لیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کے لئے رہائشی علاقوں میں قائم ماربل فیکٹریوں کو دیگرموزوں مقامات پر

منتقل کر رہی ہے۔ پشاور میں ورسک روڈ پر قائم ماربل فیکٹریوں کو مہمند ماربل سٹی منتقل کیا جارہا ہے۔ اسی طرح سوات میں بھی شہر کے اندر قائم ماربل فیکٹریوں کو شہر سے باہر منتقل کیا جائے گا۔ انہوں نے تجارتی اور کاروباری حلقوں پر زور دیا کہ وہ ماحولیاتی آلودگی کو ختم کرنے کے لئے صوبائی حکومت کے ساتھ بھر پور تعاون کریں کیونکہ ماحول کا تحفظ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور موجودہ حکومت اس سلسلے میں بہت

سنجیدہ ہے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت صنعت و تجارت کے فروغ کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھار ہی ہے جن کا حتمی مقصد اس شعبے کو ترقی دیکر لوگوں کے لئے روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنا ہے۔صنعتوں کی ترقی و فروغ کے لئے انڈسٹریل پالیسی مرتب کی گئی ہے جس کے تحت صوبے کے مختلف اضلاع میں اکنامک زونز کا قیام، بند صنعتوں کی بحالی کے علاوہ دیگر اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…