لاہور (این این آئی) وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ کامیاب پاکستان شروع ہو چکا ہے،چار ملین گھرانے مستفید ہوں گے‘نچلے طبقے کی بہتری کے لیے کام کر رہے ہیں،اب نچلے طبقے کے لیے ایک پیکج لا چکے ہیں تاکہ وہ اپنی زندگی کو بہتر بنا سکیں۔ پنجاب یونیورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ شوکت عزیز نے کہا کہ دوست پوچھتے ہیں اتنا سب کچھ ہونے کے باوجود وزیر خزانہ کیوں بنے،
ان کا کہنا تھا کہ ایک وقت تھا کہ پاکستان ساؤتھ کوریا، ترکی، سعودی عرب اور تھائی لینڈ سے بڑی معیشت تھا، 2008ء میں پاکستان ایشیا کی چوتھی بڑی معیشت تھا اب یہ 25 معیشتوں میں بھی شمار نہیں ہوتا، ان خیالات کااظہاروزیر خزانہ شوکت ترین نے آئی بی اے ڈیپارٹمنٹ پنجاب یونیورسٹی میں عشایئے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ مجھے لگ رہا ہے میں وہیں پر آ گیا ہوں جہاں سے میں نے اپنا بزنس شروع کیا،بہت سارے ہمارے دوست اس دنیا سے کوچ کر چکے ہیں،خوشی ہے کہ ایلومینائی ایسوسی ایشن بنائی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ میں نے بائیس سال سٹی بینک میں گزارے،میرے اندر ملک کے لیے کچھ کرنے کا جذبہ تھا۔وزیر اعظم عمران خان کے کہنے پر میں نے یہ عہدہ قبول کیا۔عمران خان سے میرا چھتیس سال سے تعلق ہے اور وہ ایک ایماندار آدمی ہے۔مجھے رینٹل پاور کو بند کروانے پر ٹیکنیکل ایشو پر انوسٹی گیشن کا نو سال سامنا کرنا پڑا۔پاکستان کو روز آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے،پاکستان کی اکانومی ساتھ ایشیا سے بھی بہتر تھی۔انہوں نے کہاکہ 1979 افغانستان کی جنگ ہماری نہیں تھی،اس ملک کی 1973 کے بعد کوئی پلاننگ ہوئی نہیں،ایکسپورٹ نہیں ہو گی تو ڈالر کہاں سے آئے گئے۔ہم نچلے طبقے کی بہتری کے لیے کام کر رہے ہیں،اب نچلے طبقے کے لیے ایک پیکج لا چکے ہیں تاکہ وہ اپنی زندگی کو بہتر بنا سکیں۔موجودہ آئی بی اے لاہور کی دائریکٹر بہت ڈائنمکس ہے۔آئی بی اے انڈسٹرٹریز کے ساتھ کولیبریشن کرئے اور ریسرچ پر کام کریں۔میں یہ یقین دلاتا ہوں حکومت آپکی پوری طرح مدد کرے گی۔کامیاب پاکستان شروع ہو چکا ہے،چار ملین گھرانے مستفید ہوں گے۔