اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ موخر ادائیگی پر تیل کے حصول کے معاملات طے پا گئے،سعودی عرب پاکستان کو ماہانہ 15 کروڑ ڈالر کی سہولت دے گا، سعودی عرب دو سال میں پاکستان کو 3 ارب 60 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا،ٹریک اینڈ ٹریس نظام کے ذریعے انفرادی مداخلت کو ختم کرنا ہے،
تھرڈ پارٹی آڈٹ کے ذریعے ٹیکس مسائل کو حل کیا جائے گا، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے ذریعے ٹیکس چوری کرنے والوں کو پکڑنے میں آسانی ہوگی، اگر ہمارے محصولات کم ہوں گے تو عوام کی فلاح کے منصوبوں پر خرچ کچھ نہیں ہوگا۔میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہاکہ سعودی عرب کے ساتھ موخر ادائیگی پر تیل کے حصول کے معاملات طے پا گئے، سعودی عرب پاکستان کو ماہانہ 15 کروڑ ڈالر کی سہولت دے گا، سعودی عرب دو سال میں پاکستان کو 3 ارب 60 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا، یہ رقم تیل کی خریداری کیلئے استعمال کی جائے گی۔ قبل ازیں وزیر خزانہ شوکت ترین نے پی ٹی سی میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان ٹوبیکو کمپنی پاکستان کی مایہ ناز کمپنیوں میں شامل ہے، ہمارا ٹیکس بلحاظ 2008 سے 2021 تک جی ڈی پی 8 سے 10 فیصد رہا، ٹیکس بلحاظ جی ڈی پی کو 20 فیصد تک لیجانا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کو ٹیکس محصولات میں اضافہ کرکے شرح نمو کو 8 فیصد پر لیجانا ہے، ٹیکس محصولات جمع کرنے کیلئے اب جدید ٹیکنالوجی کا سہارا لیا جارہا ہے، ٹیکس بیس کو بڑھانے کیلئے اور ریٹیلرز اور سپلائی چین سے ٹیکنالوجی کے ذریعے ٹیکس وصول کرنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ٹریک اینڈ ٹریس نظام کے ذریعے انفرادی مداخلت کو ختم کرنا ہے،
تھرڈ پارٹی آڈٹ کے ذریعے ٹیکس مسائل کو حل کیا جائے گا، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے ذریعے ٹیکس چوری کرنے والوں کو پکڑنے میں آسانی ہوگی۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نیٹریک اینڈ ٹریس نظام کی تنصیب پر ایف بی آر پی ٹی سی کی تحسین کی ہے،وہ اپنے ٹویٹ کے ذریعے اس کا اظہار بھی کریں گے،پاکستان میں تمباکو میں 70 ارب روپے کا ٹیکس چوری ہوتا ہے، اگر ہمارے محصولات کم ہوں گے تو عوام کی فلاح کے منصوبوں پر خرچ کچھ نہیں ہوگا۔