اسلام آباد، جوہانسبرگ، کراچی (این این آئی)نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی، معروف کرکٹ کمنٹیٹر اور پی ایس ایل کمنٹیٹرز میں شامل ڈینی موریسن نے نیوزی لینڈ بورڈ کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں واضح کیا کہ میں نہیں جانتا کہ آخر ہو کیا رہا ہے؟انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیر و تفریح کرنے اور
کرکٹ کھیلنے کا وقت بہت اچھا تھا، میری نیک خواہشات پاکستان کرکٹ کے ساتھ ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز راولپنڈی اسٹیڈیم میں پہلا ایک روزہ میچ شروع ہونے سے کچھ دیر قبل نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے سیکیورٹی خدشات کو جواز بناکر پاکستان کا دورہ اچانک ختم کرنے کا اعلان کیا۔دوسری جانب پاکستان سْپر لیگ (پی ایس ایل) کے میچوں میں لاہور قلندرز کی نمائندگی کرنے والے اور لاہور قلندرز کی جیت میں اہم کردار ادا کرنے والے جنوبی افریقی کرکٹر ڈیوڈ ویسے بھی پاکستان کی حمایت میں بول پڑے۔ڈیوڈ ویسے کے نام سے منسوب ایک جعلی اکاؤنٹ نے نیوزی لینڈ کی منسوخ کردہ سیریز کے حوالے سے کہا کہ پاکستان میں سیکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔بعد ازاں اس ٹوئٹ پر ردعمل دیتے ہوئے ڈیوڈ ویسے نے اپنے تصدیق شدہ اکاؤنٹ سے کہا کہ میں نے ہمیشہ پاکستان میں کرکٹ کو انجوائے کیا ہے اور وہاں سیکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔انہوں نے مداحوں کو یہ یاد دہانی ضرور کروائی کہ پہلے والی ٹوئٹ ایک جعلی اکاؤنٹ
سے کی گئی ہے تاہم ٹوئٹ میں سو فیصد سچی ہے۔علاوہ ازیں قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے نیوزی لینڈ کرکٹ کے فیصلے پر خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرا خیال ہے ہمیں مکمل کہانی نہیں بتائی جا رہی ہے۔نیوزی لینڈ کرکٹ کے فیصلے پر سوئنگ کے سلطان، قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے اپنے بیان میں مایوسی کا اظہار کیا ہے۔وسیم اکرم نے کہا کہ پاکستان نے ثابت کر دیا ہے کہ یہاں ایونٹس کے لیے بہترین سیکیورٹی موجود ہے۔وسیم اکرم نے کہا کہ پاکستان کرکٹ کیلئے محفوظ ترین مقامات میں سے ایک ہے۔