راولپنڈی (آن لائن) افواج پاکستان نے افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال کے تناظر میں موثر بارڈر کنٹرول کو یقینی بنانے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر اظہار اطمینان کیا ہے جبکہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے واضح کیا ہے کہ افغانستان میں قیام امن کیلئے تمام شراکت داروں کو اجتماعی ذمہ داری کے تحت اپنا کردار ادا کرنا ہوگا،گمراہ کن پروپیگنڈے اور کسی کو قربانی کا بکرا بنانے
سے گریز کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جی ایچ کیو راولپنڈی میں منعقدہ کور کمانڈرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ترجمان افواج پاکستان کے مطابق 242ویں کورکمانڈرز کانفرنس دو روز تک جی ایچ کیو راولپنڈی میں جاری رہی، کانفرنس کی صدارت آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کی، شرکاء نے عالمی، علاقائی اور داخلی سلامتی کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا۔ کور کمانڈرز کو پاک افغان بارڈر پر پیدا موجودہ صورتحال کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی موجودہ صورتحال کے پاکستان کی داخلی سلامتی پر اثرات کا بھی جائزہ لیاگیا خاص طور پر مغربی علاقوں میں جو صورتحال پیدا ہوئی ہے ان اقدامات بارے بھی بتایا گیا جو کہ ابھرتے ہوئے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اٹھائے گئے ہیں آرمی چیف نے موثر بارڈر کنٹرول کو یقینی بنانے کیلئے سخت اقدامات پر اظہار اطمینان کیا اور ہدایات جاری کیں کہ مغربی بارڈر پر نگرانی کا عمل بڑھایا جائے اور اس کو ہائی لیول پر لے کر جایا جائے آرمی چیف نے پاکستان کے امن، رابطہ کاری اور خوشحالی سے متعلق ویژن کے عزم کو دوہراتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں افغان امن عمل کو کامیاب بنانے کیلئے ہر ممکن کوشش کی اور بات چیت کے ذریعے خلوص نیت کے ساتھ اس عمل کے لئے سہولیات پیدا کیں اور یہ سلسلہ پاکستان جاری رکھے گا۔ آرمی چیف نے کہا کہ افغانستان میں امن ایک اجتماعی ذمہ داری ہے اور افغانستان میں پائیدار امن کے قیام کیلئے تمام شراکت داروں کو اپنا مثبت کردار یقینی بنانا ہوگا جوکہ علاقے میں استحکام کیلئے ناگزیر ہے گمراہ کن پروپیگنڈے حقائق کے برعکس باتیں اور کسی کو قربانی کا بکرا بنانے کی کوششوں سے احتراز کرنا ہوگا اور ان عناصر کی کوششوں کو ناکام بنانا ہوگا جو حقائق کے برعکس باتیں کررہے ہیں شرکاء نے پاکستان کو درپیش مختلف سیکیورٹی چیلنجز کے تناظر میں اس بات پر زور دیا کہ اس پر پوری قوم کو یک زبان ہوکر ایک اپروچ اختیار کرنا ہوگی آرمی چیف نے تمام فارمیشنز کی آپریشنل تیاریوں کے اعلیٰ معیار کو برقراررکھنے کو سراہا اور کہا کہ افواج پاکستان اس بات پر بھی خراج تحسین کی مستحق ہیں کہ انہوں نے کورونا وائرس، مون سون بارشوں اور پولیو کیخلاف قومی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور سول انتظامیہ کی مدد کی۔