پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

مسلمان ملک پر فضائی حملے کرنے پر اسرائیل کو روس نے پہلی مرتبہ دھمکی دے ڈالی

datetime 24  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ماسکو (مانیٹرنگ ،این این آئی) شام میں اسرائیلی حملوں کے حوالے سے روس نے اب تک خاموشی اختیار کی ہوئی تھی لیکن روس نے پہلی مرتبہ دھمکی دی ہے کہ اسرائیلی طیاروں کے لئے شام کی فضائی حدود بند کی جا سکتی ہے، روسی وزارت دفاع نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ شام کی فوج کے پاس موجود روسی فضائی دفاعی نظاموں نے اسرائیل کے زیادہ تر میزائل مار گرائے۔

دوسری جانب روس کا کہنا ہے کہ افغان طالبان کی قیادت افغانستان کے موجودہ صورتحال کے سیاسی حل کی ضرورت کو سمجھتے ہیں اور سیاسی سمجھوتے کے لیے تیار ہیں۔روسی خبر رساں ادارے تاس اور اے ایف پی کے مطابق روسی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان اور روسی وزارت خارجہ کے ایشیا ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر ضمیر کابلو کا کہنا تھا کہ ’گذشتہ 20 سالوں سے جاری جنگ سے (طالبان) لیڈرشپ اکتا چکی ہے اور وہ سمجھتی ہے کہ موجودہ ڈیڈلاک کا سیاسی حل تلاش کرنا ضروری ہے۔ میں نے یہ ان کے نہ صرف قول میں بلکہ ان کے ارادوں میں بھی دیکھا جس کا اظہار مختلف شکلوں میں ہوتا ہے کہ وہ (طالبان) سیاسی سمجھوتے کے لیے تیار ہیں۔ لیکن یہ واضح ہے کہ ان کے نقطہ نظر میں سیاسی سمجھوتے کو معقول طریقے سے ان کے سامنے پیش کیا جائیں۔تاس کے مطابق والدائی ڈسکشن کلب کے ایک آن لائن ڈسکشن کے دورن ضمیر کابلو کا کہنا تھا کہ ’دوسری جانب طالبان پرانے والے نہیں بلکہ ان میں نوجوان جنگجوؤں کی پوری نسل شامل ہوگئی ہے جن کے عزائم بڑے ہیں اور وہ بڑی حد تک ایک پرامن اور آزاد افغانستان جس پر کسی کا قبضہ نہ ہو میں نہیں رہے ہیں۔روسی صدر کے نمائندہ خصوصی کے مطابق طالبان بڑے واضح ہے کہ وہ بیرونی حملہ آوروں سے اپنے مادر وطن کی آزادی اور اسلام کے اقدار کے لیے لڑ رہے ہیں۔

’طالبان کا یہ نوجون اور جوش طبقہ جن کی قیادت فیلڈ کمانڈر کر رہے ہیں، بہت زیادہ شدت پسندانہ ذہنیت کا ہے۔خیال رہے ضمیر کابلو کا بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گذشتہ ہفتے افغان طالبان اور کابل حکومت کے درمیان نامکمل مذاکرات کا ایک اور دور ہوا تاکہ رکاوٹوں کا شکار امن عمل کو تیز کیا جاسکیں۔ماسکو

افغانستان کی صورتحال کو بہت باریک بینی سے مانیٹر کر رہا ہے۔ سویت افواج نے 1979 میں افغانستان پر قبضہ کیا تھا اور 10 سالہ جنگ کے دوران روس کے 14 ہزار فوج مارے گئے تھے۔ روس کی وزارت دفاع نے کہا تھا کہ تاجکستان میں ماسکو کے اڈے پر تعینات ٹینک اگلے ماہ ہونے والی فوجی مشقوں کے لیے افغانستان کی سرحد کے

قریب پہنچ گئے ہیں۔اے ایف پی کے مطابق روس پانچ سے 10 اگست تک تاجکستان اور ازبکستان کے ساتھ افغانستان کی سرحد کے قریب واقع حرب میدان میں فوجی مشقیں کرے گا، جہاں طالبان نے افغان فوجیوں کے خلاف کارروائی کی تھی۔یہ فوجی مشقیں افغان سرحد کے قریب ترمیز ٹریننگ گراؤنڈ میں ہوں گی اور اس میں سینٹرل

ملٹری ڈسٹرکٹ اور ایوی ایشن کے روسی فوجی شامل ہوں گے۔وزارت دفاع کے مطابق یہ فوجی ’وسطی ایشیائی ریاستوں کی علاقائی سالمیت کو یقینی بنانے کے کاموں پر عمل کریں گے۔خیال رہے کہ طالبان نے غیر ملکی افواج کے انخلا کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پورے ملک میں کارروائیوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔حالیہ ہفتوں میں طالبان کی پیش قدمی سے بھاگ کر افغان فوجی اور مہاجرین تاجکستان میں داخل ہوئے ہیں۔

موضوعات:



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…