مکوآنہ (این این آئی)سرکاری ملازمین کے ایک اور بری خبر، حکومت نے ملازمین کو 25 فیصد سپیشل الائونس اور 10 فیصد ایڈہاک الائونس سے محروم کردیا، عید سے قبل پینشن، تنخواہیں 16 جولائی تک اداکرنے کا حکم دیاگیا۔تفصیلات کیمطابق حکومت سرکاری ملازمین کے ساتھ پھر ہاتھ کرگئی، حکومت نے ملازمین کو 25 فیصد سپیشل الائونس اور 10 فیصد ایڈہاک الائونس
سے محروم کردیا، عید سے قبل پینشن، تنخواہیں 16 جولائی تک اداکرنے کا حکم دیاگیا مگر نوٹی فکیشن تاخیر سے جاری ہونے کے باعث جولائی کی تنخواہ اور پینشن میں اضافہ نہ ہو سکا،ملازمین کی تنخواہوں میں اور پینشن کا باقاعدہ نوٹی فکیشن بھی جاری کیاگیا تھا۔ذرائع ابلاغ کے مطابق 10 فیصد ایڈہاک الائونس کا نوٹی فکیشن تاخیر سے جاری کیاگیا جس کے باعث تنخواہوں اور پینشن میں اضافہ نہیں ہوسکا،سرکاری ملازمین جولائی کی تنخواہیں اور پینشن بغیر اضافے کے وصول کریں گے،25 فیصد سپیشل الائونس کا نوٹی فکیشن حکومتی نااہلی کے بغیر باعث جاری نہیں ہوسکا۔ دوسری جانب ہزاروں ملازمین کو پہلے ہی گھر بھیجنے کے بعد پاکستان اسٹیل ملز (پی ایس ایم) نے اپنے باقی عملے کے لیے رضاکارانہ علیحدگی اسکیم کی پیش کش کردی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق قائم مقام ڈی جی ایم انچارج (انتظامیہ اور عملہ) ریاض حسین منگی نے ایک مراسلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملازمین جو علیحدگی اختیار کرنا چاہتے ہیں وہ 14 روز کے اندر اس مراسلے کے ساتھ منسلک فارم پر درخواست دے سکتے ہیں۔ملازمین کو ان تمام فوائد کی ادائیگی کی جائے گی جو پہلے علیحدگی اختیار کرنے والے ملازمین کو دیے گئے ہیں۔ملازمت کی شرائط و ضوابط کے مطابق قانونی واجبات کے علاوہ رضاکارانہ طور پر علیحدگی کے خواہاں ملازم کو ایک ماہ کی اجرت دی جائے گی
جبکہ ، جولائی کے مہینے کی تنخواہ/اجرت بھی ادا کی جائیگی۔مراسلے میں کہا گیا کہ پی ایس ایم کو کئی سالوں سے نقصان اٹھانا پڑرہا ہے جو گزشتہ سال 30 جون تک 212 ارب روپے تھا ، ملز 2015 سے بند ہیں۔پی ایس ایم کو بحال کرنے کے لیے نہ تو کمپنی کے پاس فنڈز ہیں اور نہ ہی کسی دیگر زائع سے رقم دستیاب ہے۔مراسلے میں
کہا گیا کہ کسی بھی صورت میں ملز کی بحالی کے لیے پہلے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری اور کم از کم دو سال درکار ہوں گے۔مراسلے میں کہا گیا کہ انتظامیہ نے ملازمین سے بار بار رابطہ کیا جس میں ان سے عیحدگی اختیار کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔اسٹیل ملز کے ڈی جی ایم نے کہا کہ یہ آپشن خالصتاً رضاکارانہ ہے اور اس بات
کی ضمانت دی گئی ہے کہ اس شخص کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی جس نے اس کا انتخاب نہیں کیا۔پی ایس ایم کے ایک سابق ملازم نے بتایا کہ مل میں ابھی بھی 4 ہزار سے زائد ملازمین ہیں جن میں زیادہ تر ورکرز ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ایس ایم کے سی ای او نے یکم جولائی سے 30 ستمبر 2021 تک 14 ملازمین کے معاہدے کی مدت میں توسیع کی منظوری دے دی ہے۔