تہران (این این آئی )ایران کے دارالحکومت تہران میں ہونے والے ایک پراسرار دھماکے کے اسباب اور محرکات کے بارے میں جان کاری کے لیے چھان بین کا اعلان کیا ہے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق دارالحکومت تہران میں ریڈیو اور ٹیلی ویژن ہیڈ کوارٹر کے قریب ایک بہت بڑا دھماکہ ہوا تاہم اس کی مزید تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔ شمالی تہران میں مقامی
وقت کے مطابق جمعہ کی شام ایک دھماکے کی آواز سنی گئی تاہم اس کی تفصیلات سامنے نہیں لائی گئیں۔ یہ معلوم نہیں ہوا کہ اس دھماکے میں کس ادارے کو نشانہ بنایاگیا۔تہران کے نائب گورنر نے کہا کہ حکام دارالحکومت میں ہونے والے دھماکے کے اسباب کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ محکمہ فائربریگیڈ کے ترجمان نے بتایاکہ دارالحکومت کے شمال میں اس علاقے میں فائر فائٹنگ اور ریسکیو ٹیمیں بھیج دی گئی ہیں۔دوسری جانب ایران کے ریلوے کے کمپیوٹر سسٹم پر ہیکروں کے مبینہ سائبرحملے کے نتیجے میں ملک بھر میں ریلوے کا نظام مفلوج ہو کر رہ گیا۔ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق ریلوے نظام معطل ہونے کی وجہ ایک دشمن ملک کی طرف سے کیاگیا سائبرحملہ تھا تاہم اس حملے کی نوعیت اور اس کی مزید تفصیل بیان نہیں کی گئی۔ ہیکروں نے ایرانی سپریم لیڈر کا فون نمبر عام معلومات کے حصول کے لیے ایک رابطہ نمبر کے طورپرشائع کیا۔ایران کے سرکاری ریڈیو نے اطلاع دی کہ ملک بھر کے ریلوے کے دفاتر
کے کمپیوٹر سسٹم کو ہیک کیے جانے کے باعث ٹرینیں موخر یا منسوخ کی گئیں۔سائبرحملے کے باعث ٹرینوں کی ٹکٹوں کے دفاتر ، ریلوے ویب سائٹ اور کارگوسرومیں رکاوٹ کی وجہ سے تاخیر ٹرینیں منسوخ کی گئیں جس کے نتیجے میں لاکھوں مسافروں کو پریشانی کا سامناکرنا پڑا۔ریلوے اسٹیشنوں پرمسافروں کی رہ نمائی کے لیے نصب اسکرینوں پر
مسافروں تا حکم ثانی انتظار کی ہدایت کی گئی جب کہ ہیکروں کی طرف سے رابطے کے لیے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ کا ذاتی نمبر دیا گیا۔ ملک بھر میں ٹرینیں اپنے مقررہ اوقات میں روانہ نہیں ہوسکیں۔ اس کی بنیادی وجہ ریلوے کے سسٹم پر ہیکروں کا حملہ تھا۔ سسٹم کو بحال کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ریلوے کے ترجمان کاکہنا تھا کہ تکنیکی ماہرین نے
ریلوے سسٹم کے مفلوج ہونے کے بعد اس کی بحالی کے لیے کام شروع کردیا ۔ایران کے وزیر برائے مواصلات وٹیکنالوجی محمد جواد جہرمی نے گذشتہ جون میں انکشاف کیا تھا کہ ان کا ملک خطرناک نوعیت کیسائبر حملوں کا سامنا کررہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بہت سے سائبرحملوں کو ایران نے ناکام بنا دیا جب کہ بعض سائبر حملوں سے ملک کے سائبرڈھانچے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔