کراچی (این این آئی)عالمی بینک اور چین کی جانب سے قرض کی فراہمی کے بعد پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر پونے پانچ سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔اعلامیے کے مطابق عالمی بینک نے 44 کروڑ ڈالر اور چین نے ایک ارب ڈالر کی فراہمی پاکستان کو کر دی ہے جس کے بعد پاکستان کے زرِمبادلہ کے ذخائر 24 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے ہیں جو کہ
پچھلے پونے پانچ سال کی بلند ترین سطح ہے۔اس سے پہلے اکتوبر 2016 میں زرِمبادلہ کے ذخائر کی سطح 24 ارب 46 کروڑ ڈالر تھی۔پاکستان کو عالمی بینک اور چین سے قرض کی فراہمی کے بعد مجموعی ڈالرز کے ذخائر کا حجم 24 ارب 48 کروڑ 49 لاکھ ڈالر ہوگیا ہے۔ اسٹیٹ بینک کے پاس 17 اب 23 کروڑ ڈالر اور بینکوں کے پاس 7 ارب 18 کروڑ ڈالرز ڈپازٹس ہیں۔واضح رہے کچھ روز قبل عالمی بینک کی جانب سے پاکستان کو دو پراگراموں کے لیے 80 کروڑ ڈالر کا قرض فراہم کیا گیا تھا۔اعلامیے کے مطابق پہلے پروگرام کے لیے 40 کروڑ ڈالر جو کہ پاکستان میں سستی بجلی پیدا کرنے اور اس کے ترسیلی نظام میں بہتری کے لیے مختص کیے گئے تھے۔دوسرے پروگرام کے لیے بھی 40 کروڑ مختص کیے گئے تھے جس کے ذریعے تعلیم وصحت سمیت ملک میں غربت میں کمی لانے کے منصوبوں پر کام کیا جانا تھا۔دوسری جانب انٹر بینک اور مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں جمعہ کور وپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں کمی کا رجحان رہا۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر20پیسے سستا ہو گیا جس سے ڈالر کی قیمت خرید 159.30روپے سے کم ہو کر159.10روپے اور قیمت فروخت159.40روپے سے کم ہو کر159.20روپے ہو گئی اسی طرح مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ
میں 20پیسے کی کمی سے ڈالر کی قیمت خرید 159.70روپے سے کم ہو کر159.50روپے اور قیمت فروخت160.20روپے سے کم ہو کر160روپے ہو گئی۔فاریکس رپورٹ کے مطابق یورو کی قیمت خرید 187روپے اور قیمت فروخت 189روپے پر بدستور مستحکم رہی جبکہ برطانوی پونڈ کی قیمت خرید 218روپے اور قیمت فروخت220روپے پر مستحکم رہی۔