بدھ‬‮ ، 09 اپریل‬‮ 2025 

بیس روپے نہ دینے پر رکشہ ڈرائیور کا ہاتھ کاٹ دیاگیا

datetime 4  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جھنگ (آن لائن )جھنگ میں پرچی کے بیس روپے نہ دینے پر رکشہ ڈرائیور کا ہاتھ کاٹ دیاگیا۔تفصیلات کے مطابق گوجرہ ریلوے پھاٹک کے قریب رکشہ ڈرائیور سے ٹھیکہ دار نے پرچی کے بیس روپے مانگے تھے۔ بیس روپے نہ دینے پر ٹھیکے دار نے رکشہ ڈرائیور پر تشدد کیا اور ہاتھ کاٹ دیا۔یاد رہے میونسپل کارپوریشن نے چنگچی رکشہ کا ٹیکس بیس روپے مقرر کیا ہوا ہے۔

واضح رہے کہ فیصل آباد میں پولیس کا روایتی چھتر کلچر نہ بدل سکا۔ تھانہ ترکھانی میں تعینات اے ایس آئی کی جانب سے چھتر مارے جانے کی فوٹیج سامنے آ گئی۔فیصل آباد میں پولیس کی جانب سے روایتی انداز میں چھتر تفتیش کا کلچر تبدیل نہ ہو سکا۔ تھانہ ترکھانی کے علاقے میں بلا اجازت گھر میں داخل ہونے پر نعمان نامی شہری کو پولیس کی جانب سے مبینہ طور پر حراست میں لینے کے بعد الٹا لٹکا کر مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔تشدد کے دوران پولیس کی جانب سے شہری پر پولیس کے روایتی چھتر سے تشدد بھی کیا گیا۔ شہری کو تشدد کا نشانہ بنانے کی فوٹیج منظر عام پر آئی جس میں پولیس کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے بھی واضح دیکھا جا سکتا ہے۔پولیس کی جانب سے تھرڈ ڈگری تفتیشی طریقہ کو ختم کرنے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ چھتر کی مدد سے شہری کو تشدد کا نشانہ بنانے کے معاملے پر پولیس کی کارکردگی پر کئی سوالات بھی پیدا ہوگئے۔فیصل آباد کے پولیس اسٹیشن کْر میں تعینات سب انسپکٹر و انچارج انویسٹیگیشن کاشف فراز کو ناقص تفتیش اور رشوت لینے کے جرم ثابت ہوجانے کے بعد آر پی او فیصل آباد راجہ رفعت مختار نے معطل کر دیا، تفصیلات کے مطابق انچارج انویسٹیگیشن کاشف فراز ایک مقدمہ کی تفتیش کر رہا تھا جس میں کاشف فراز نے ناقص تفتیش کی اور بعد ازاں مدعی مقدمہ سے رشوت بھی لی،

جس کے بعد متاثرہ شہری غلام رسول بھٹی نے آر پی او فیصل آباد رفعت مختار راجہ کو تحریری درخواست جمع کروائی جس پر آر پی او فیصل آباد رفعت مختار نے فوری طور پر کاروائی کرتے ہوئے کاشف فراز کو معطل کر دیا،جبکہ مزید معلومات کے مطابق کاشف فراز کا سابقہ ریکارڈ بھی اچھا نا ہے اور متعدد بار رشوت لینے کی وجہ سے معطل ہو چکا ہے۔ عوامی حلقوں کی جانب سے آر پی او فیصل آباد کہ کاروائی کو خوب سراہا جا رہا ہے۔دوسری جانب اعلی حکام کا اس حوالہ سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایسی کالی بھیٰوں کے لیے رعایت کی کوئی گنجائش نا ہے جو محکمے کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…