بدھ‬‮ ، 26 جون‬‮ 2024 

پاکستان اس وقت بجلی کے ٹیرف ریٹ میں اضافے کا متحمل نہیں ہو سکتا شوکت ترین نے ٹیکس دینے والوں کو بڑی خوشخبری سنا دی

datetime 26  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے واضح کیا ہے کہ پاکستان اس وقت بجلی کے ٹیرف ریٹ میں اضافے کا متحمل نہیں ہو سکتا،ٹیکس دینے والوں پر مزید بوجھ نہیں ڈالیں گے ، ٹیکس نیٹ کو بڑھائیں گے ،توانائی کے شعبہ میں قلت موسمی حالات کے باعث ہوئی، تربیلا ڈیم میں پانی کم ہونے کے باعث مطلوبہ مقدار میں بجلی پیدا نہیں ہو سکی، ایک ہفتے کے اندر

توانائی کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ دو روز قبل آئی ایم ایف سے مثبت بات چیت ہوئی، ہمارا آئی ایم ایف سے روڈ میپ مختلف ہے، آئی ایم ایف سے کہا ہے کہ ہم سرکلر ڈیٹ، پاور سیکٹر کو ٹھیک کریں گے، ہماری منزل مستحکم معیشت ہے، پاکستان اس وقت بجلی کے ٹیرف ریٹ میں اضافے کا متحمل نہیں ہو سکتا، ایسے لوگ جو پہلے ٹیکس دے رہے ہیں ان پر مزید ٹیکس کا بوجھ نہیں ڈالا جائے گا، ہم ٹیکس نیٹ کو بڑھائیں گے، آئی ایم ایف نے کہا کہ ہم پاکستان کو سپورٹ کرتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اینگرو ایل این جی ٹرمینل کی شیڈول مرمت کے لئے بند ہو گا جو ایک سے دو ہفتے کے دوران مرمت کے بعد دوبارہ فعال ہو جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ توانائی کے شعبہ میں قلت موسمی حالات کے باعث ہوئی، تربیلا ڈیم میں پانی کم ہونے کے باعث مطلوبہ مقدار میں بجلی پیدا نہیں ہو سکی، ایک ہفتے کے اندر توانائی کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دور میں ریونیو کمزور تھے، رواں سال مارچ سے ان میں بہتری آئی ہے، رواں سال ہمارا ریونیو پچھلے سال کی نسبت 45 سے 50 فیصد

زیادہ آیا ہے، ہم 4.7 کا ہدف مقرر کر آگے بڑھ رہے ہیں، اگست تک مثبت اعشاریے دکھانے ہیں، ستمبر میں بات چیت چلے گی۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم ٹیکس نیٹ کو بڑھائیں گے اور ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ریٹیل سیکٹر میں ایک سسٹم لگائیںگے جس میں ایک محتاط اندازے کے مطابق تقریبا 100 ارب روپے تک کی گنجائش موجود ہے، اس کے علاوہ پبلک سیکٹر کمپنیز سے منافع بھی حاصل ہوگا، اس طرح کافی ریونیوز کی گنجائش موجود ہے اور ہم پرامید ہیں کہ ہم 5.8 ٹریلین کا ہدف پورا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا پاٹا 30 سال سے دہشتگردی کی زد میں ہیں، 3 سال پہلے پارلیمنٹ نے کہا کہ فاٹا پاٹا میں اگر کوئی انڈسٹری لگائی جائے گی جس سے وہاں کے عوام کو فائدہ ہو گا اور فاٹا پاٹا کے لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے تو اس انڈسٹری سے ٹیکس نہیں لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا پاٹا میں دی جانے والی چھوٹ کے حوالے سے مانیٹرنگ سخت کرنے کی ضرورت ہے

موضوعات:



کالم



سیاست کی سنگ دلی ‘تاریخ کی بے رحمی


میجر طارق رحیم ذوالفقار علی بھٹو کے اے ڈی سی تھے‘…

اگر کویت مجبور ہے

کویت عرب دنیا کا چھوٹا سا ملک ہے‘ رقبہ صرف 17 ہزار…

توجہ کا معجزہ

ڈاکٹر صاحب نے ہنس کر جواب دیا ’’میرے پاس کوئی…

صدقہ‘ عاجزی اور رحم

عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…